وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی طبیعت خراب ہونے سے انقلاب راستے میں رہ جائیگا، علی امین گنڈا پور کو یہ نہیں پتہ کہاں سے نکلیں گے۔ عظمیٰ بخاری نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ لوگ فتنہ و فساد کی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں، احتجاج اور مارچ صرف واٹس ایپ گروپس میں نظر آتا ہے، پنجاب کے عوام ان کا گریبان پکڑیں، بولیں، پنجاب میں ان سے 1 ہزار بندہ نہیں نکلتا، ان کو اسلام آباد پہنچنے دینا اپنے ہاتھ کٹوانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی وہ شریعت کرتی ہیں، جو شریعت میں لکھی نہیں گئی، بشریٰ بی بی بتا دیں، اللہ کے گھر میں پی ٹی آئی جھنڈے لہرانے کا کس نے کہا؟ علی امین گنڈاپور دھرنا دے کر بیٹھ گئے تو وزیراعلیٰ کے پی کون ہوگا؟
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا پی ٹی آئی ورکرز اور عام شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے، مریم نواز مانیٹرنگ کر رہی ہیں، ٹرانسپورٹرز جن کی ٹرانسپورٹ کو اے کے فورٹی سیون میں گنڈا پور نے کلاشنکوف کے بٹ مار کر شیشے توڑے تھے، اس لئے وہ گاڑیاں نہیں لا رہے۔ چوریاں سی ایس ڈی لوٹنے ڈکیتوں کے حوالے پنجاب کو کیسے کر دیں، تلخ فیصلے مجبوری ہے، عوام پی ٹی آئی والوں سے پوچھیں کیوں زندگی مشکل کی، ہمیں جینے دو لیکن ان کا مقصد عوام کو تکلیف دیتے رہنا ہے، لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کا تحفظ کریں، کے پی میں جو دہشت گردی کا واقعہ ہوا لوگوں کو قتل کیا گیا تو گنڈا پور نے کسی سے اظہار تعزیت نہیں کیا۔ دہشت گردوں کے روپ میں اسلام آباد پہنچانا خودکش حملہ ہوگا، بلڈنگوں کو آگ لگانی ہے، لوٹ مار کرنی ہے، پنجاب کے لوگ فساد کیلئے تیار نہیں، ایم این اے، ایم پی اے ان کے فساد کے حصہ کا پارٹ نہیں بننا چاہتے، وزیر اعلی تو اتوار کو کام کرتے ہیں گنڈا پور اتوار کو بھی کام نہیں کرتا۔