اسلام ٹائمز۔ پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ 43 جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے 80 فیصد زیادہ ہو گئی ہے۔ لاہور کی دونوں جیلوں میں گنجائش سے 150 فیصد اضافی قیدی موجود ہیں۔ لاہور کی دونوں جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش 4 ہزار 360 ہے، جبکہ لاہور کی دونوں جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 10 ہزار656 پر پہنچ گئی ہے۔ کیمپ جیل میں 2 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ اس وقت تعداد 6 ہزار 795 ہو چکی ہے۔ اسی طرح کوٹ لکھپت جیل میں 2 ہزار 360 قیدیوں کی گنجائش ہے اور تعداد 3 ہزار 861 پر پہنچ چکی ہے۔
اڈیالہ جیل میں 2100 سے زائد قیدی رکھنے کی گنجائش موجود ہے جبکہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی تعداد 7700 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش 37 ہزار563 ہے، پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 68 ہزار101 تک جا پہنچی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جیلوں میں 66 ہزار 938 مرد، 1 ہزار 192 خواتین، 971 کم عمر قیدی موجود ہیں۔ انڈر ٹرائل قیدیوں کی تعداد 50 ہزار585، سزا یافتہ قیدیوں کی تعداد 16 ہزار کی قریب ہے۔ جیل حکام کے مطابق قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے بیماریاں بڑھ رہی ہیں، لاہور سمیت دیگر شہروں میں نئی جیلیں بننا وقت کی اہم ضرورت ہے۔