امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی سے سانحہ پاراچنار سے متعلق خصوصی گفتگو
متعلقہ فائیلیںکوئٹہ سے تعلق رکھنے والے علامہ سید ہاشم موسوی امام جمعہ کوئٹہ اور مجلس علمائے مکتب اہلبیتؑ پاکستان کے مرکزی نظارت کے رکن ہیں۔ انکے والد گرامی سید محمد شاہ اپنے علاقے میں دین کی ابتدائی تعلیمات دینے اور دیگر مذہبی امور میں مصروف رہتے تھے۔ علامہ ہاشم موسوی نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ کے پرائمری سکول اور اسلامیہ ہائی سکول سے حاصل کی۔ دور طالب علمی میں ہی انہوں نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن میں شمولیت اختیار کی اور اپنی دینی و سماجی خدمات کا آغاز کیا۔ انہوں نے چند برسوں بعد دینی تعلیمات کا بھی آغاز کیا اور شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کی شاگردی کا شرف حاصل کیا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی دینی تعلیمات علامہ عارف حسینی کے مدرسے سے حاصل کیں، جو پاراچنار میں واقع ہے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا اور 1988ء کو قم المقدس چلے گئے۔ وہ بائس سال تک وہاں زیر تعلیم رہے۔ علامہ ہاشم موسوی تعلیم حاصل کرنے کے دوران بھی وقتاً فوقتاً کوئٹہ آتے اور تبلیغات دین میں حصہ لیتے تھے۔
بعد ازاں اس دور میں کوئٹہ کے امام جمعہ علامہ یعقوب توسلی علیل ہوگئے تو مومنین نے ان سے کوئٹہ تشریف لانے کی درخواست کی اور انکو امام جمعہ کوئٹہ کے منصب پر فائز کر دیا گیا۔ انہوں نے اپنی دینی خدمات جاری رکھتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قیام میں بھی حصہ لیا اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے راستے ہموار کئے۔ علامہ سید ہاشم موسوی اسوقت مجلس علمائے مکتب اہلبیتؑ پاکستان کے مرکزی نظارت کے رکن ہیں۔اسلام ٹائمزسے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی نے سانحہ پاراچنار کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے لواحقین کیجانب سے احتجاج کی کال پر انکا بھرپور ساتھ دیں گے۔ پاراچنار میں ظلم کے خاتمے اور قیام امن کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قوتیں پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد کو کمزور کرنے کیلئے ہمیں نشانہ بنا رہی ہیں۔ حکومت کیجانب سے واقعہ کی مذمتوں سے کچھ نہیں ہوگا۔ حکومت اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کواسلام ٹائمزکے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial