0
Sunday 17 Nov 2024 16:54

عرب حکمران ففتھ کالم ہیں

عرب حکمران ففتھ کالم ہیں
انٹرویو: معصومہ فروزان

یمن کی انصار اللہ تنظیم کے سربراہ "عبدالملک الحوثی" نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے عرب رہنماؤں کے اقدامات اور خاص طور پر غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہو‏ئے کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے, لیکن صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف عرب اور اسلامی ممالک کے موقف میں کوئی نئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔ یہ حالات خطرناک ہیں اور انسان کی اخلاقی اور روحانی پستی کو ظاہر کرتے ہیں۔ آج بھی عرب دنیا کے بعض ممالک فلسطین کی مزاحمتی قوتوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں، کیونکہ ان کا واحد گناہ جہاد اور اسلامی مقدسات کا دفاع ہے۔

"عبدالملک الحوثی" کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے خلاف کتنے جرائم کیے ہیں، لیکن بعض عرب حکومتیں اب بھی اس حکومت کو دہشت گرد قرار نہیں دیتی ہیں۔  یہاں تک کہ بعض عرب میڈیا بھی دشمن کی مدد کرتا ہے اور کھل کر اسرائیل کی حمایت کرتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ اقدام ماضی میں اتنا واضح نہیں تھا، جتنا اس وقت نظر آرہا ہے۔ اسی تناظر میں مغربی کنارے سے میڈیا میں سرگرم ایک فلسطینی خاتون نے عرب حکمرانوں کے بارے میں کہا ہے کہ وہ امریکی سامراج کے نمائندے اور مجرم صیہونی گروہ کے وکیل ہیں۔ کسی ایک بھی فلسطینی کو ان پست لوگوں سے کوئی امید نہیں ہے۔ یہ دشمن کے ایجنٹ اور ففتھ کالم ہیں۔ یہ اوسلو معاہدے کے حامی ہیں اور صیہونی حکومت کی طرف سے انحراف کے باوجود اس کے خلاف کچھ نہیں کہتے۔

اس فلسطینی صحافی نے مزید کہا ہے کہ ان غدار اور رجعت پسند عرب حکومتوں سے کوئی توقع نہیں ہے، یہ امریکہ پر انحصار کرتے ہیں اور اسی کی پیروی کرتے ہیں۔ یہ حکمران خود مختاری اور قومی عزت و وقار کے تمام اصولوں اور خصوصیات کو فراموش کرچکے ہیں۔ مسئلہ فلسطین اور خاص طور پر غزہ کے حوالے سے ان کا شکست خوردہ موقف عجیب نہیں ہے۔ مغربی کنارے میں سرگرم اس خاتون فلسطینی صحافی کا کہنا ہے کہ یہ بدعنوان حکومتیں قا‏‏ئم نہیں رہیں گی بلکہ ان سب کو آخرت میں عذاب سے پہلے دنیا میں ذلیل و خوار کیا جائے گا، کیونکہ یہ سب فلسطینیوں کے ساتھ ناانصافی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1173138
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش