اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنما محمود احمد ساغر نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز اور مظلوم کشمیریوں کے بہتر سیاسی مستقبل کے لیے وقف کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق محمود احمد ساغر نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے کے عوام یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، مشتاق الاسلام، نعیم احمد خان، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم اور ڈاکٹر قاسم فکتو سمیت حریت رہنمائوں کو تنازعہ کشمیر پر ان کے جائز سیاسی موقف کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حریت رہنمائوں نے تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل اور حق خودارادیت کے جائز مطالبے کے لئے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ جیلوں، تھانوں اور عقوبت خانوں میں گزارا ہے۔ انہوں نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل، کوٹ بھلوال جیل اور دیگر جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نظربند کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی بجائے بے بنیاد چارج شیٹ کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بی جے پی حکومت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کے مسلط کردہ گورنر کالے قوانین اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور وہ مکمل کامیابی تک استصواب رائے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے رہنما نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت کا نوٹس لیں اور ان کی فوری اور محفوظ رہائی کو یقینی بنائیں۔