اسلام ٹائمز۔ پلاننگ کمیشن کے اڑان پاکستان کے تحت 5 سالہ اہم اہداف منظر عام پر آ گئے۔ دستاویز کے مطابق 2029ء تک جی ڈی پی کی شرح کو 6 فیصد تک لے جانے، فی کس آمدنی کو 2405 ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، 2029ء تک کرنٹ اکاؤنٹ جی ڈی پی کا 1.2 فیصد سرپلس بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ 2029ء تک آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر بڑھانے، سرمایہ کاری کو جی ڈی پی کے 17 فیصد تک لے جانے، برآمدات کو 63 ارب ڈالر تک بڑھانے اور ترسیلات زر 39.8 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق 2029ء تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 13.5 فیصد تک لے جانے، سرکاری قرضوں کو جی ڈی پی کے 60 فیصد تک رکھنے اور تعلیم پر جی ڈی پی کا 4 فیصد خرچ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
2029ء تک آئی ٹی برآمدات کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے، پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 23.54 مکعب ملین فٹ تک بڑھانے اور پانی استعمال کرنے کی صلاحیت 40 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد، 100 فیصد آبادی کو پینے کیلئے بہتر پانی فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پلاننگ کمیشن کی دستاویز کے مطابق 2029ء تک الیکٹرک گاڑیوں کو 25 فیصد تک بڑھایا جائے گا، غربت کی شرح 21.4 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ 2029ء تک پرائمری سکولز میں داخلے کی شرح 64 فیصد سے بڑھا کر 72 فیصد کرنے اور ٹوائلٹ کی سہولت کو 68 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔