اسلام ٹائمز۔ آج شام پر قابض "تحریر الشام" کے عبوری وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" نے دمشق میں یورپی یونین کے دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر "میخائل اونماخت" سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اسعد الشیبانی نے مطالبہ کیا کہ یورپی ممالک دمشق میں اپنے سفارت خانے دوبارہ سے بحال کریں اور اس ملک میں جاری سیاسی عمل میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے یورپی یونین کے ساتھ سفارتی تعلقات مضبوط کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور شام کو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد تعلقات کے نئے باب کا افتتاح کرنا چاہئے۔ دوسری جانب میخائل اونماخت نے اس ملاقات میں شام میں امن و استحکام کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے شام کی سالمیت اور خودمختاری پر زور دیا۔ انہوں نے شام میں اقتدار کی پُرامن منتقلی پر باغیوں کے اقدامات کو سراہا۔
میخائل اونماخت نے کہا کہ یورپی یونین اس طرح کے اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ 27 نومبر 2024ء کو شامی باغیوں کے گروہ "تحریر الشام" نے بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹانے کے لئے حلب کے مغرب و شمال سے اپنے حملے کا آغاز کیا۔ شامی فوج کی جانب سے کسی بھی رکاوٹ و مزاحمت نہ ہونے کی وجہ سے یہ گروہ گیارہ دن بعد دمشق پر قابض ہو گیا۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ تحریر الشام دمشق پر قبضے سے قبل دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھی۔ تاہم چند ہی روز قبل امریکی نمائندوں نے اس گروہ کے سربراہوں سے ملاقات کی جس کے بعد اس کا نام دہشت گردوں کی لسٹ سے نکالنے کے لئے غور جاری ہے۔