اسلام ٹائمز۔ لبنان کی اسلامی تحریک مزاحمت حزب اللہ نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی ریاست کو کسی بھی صورت میں لبنان کی سرزمین پر قبضہ کرنے، بستیاں تعمیر کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب چیئرمین محمود کاماتی نے زور دے کر کہا کہ ہم قابضین کو زمینوں پر قبضہ کرنے اور ان پر بستیاں تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے نشاندہی کی کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی باتیں ملک کو انتشار کی طرف لے جائیں گی۔ انہوں نے صیہونی حکومت پر واضح کیا کہ ہمارا صبر لوگوں کی خاطر ہے۔ انہوں نے صیہونی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی بارہا خلاف ورزیوں اور صیہونیوں کو کوئی بہانہ نہ دینے اور ثالثوں کی طرف سے ان جارحیتوں کو روکنے کے لیے صہیونیوں پر دباؤ ڈالنے کے سلسلے میں حزب اللہ کے صبر و تحمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر واجب ہے کہ 60 دن تک صبر کرنا، ہم صبر کرنے کے پابند ہیں لیکن یہ پوزیشن بہت جلد بدل جائے گی اور لبنان کے اندر موجود فوجی دستوں کو قابض سمجھا جائے گا اور ہم ان کے ساتھ انہیں کی زبان میں نمٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو سرخ لکیر عبور کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مزاحمت کو نقصان پہنچانے والے حالات کی بنیاد پر لبنان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں مسترد کرتے ہیں۔ ہم صرف لبنانی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ اور فرانس کو سمجھنا چاہیے کہ ہم اپنی ریڈ لائنز کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مزاحمت تیار اور طاقتور ہے۔ مزاحمت کی تمام صلاحیتیں اور اس کے میزائل ڈپو اب بھی موجود ہیں اور ہم جنگ کے آخری لمحے تک میزائل داغنے کے لیے تیار تھے۔ حزب اللہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے واضح کیا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ہم صیہونی حکومت کی جارحیت اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جواب دیں۔ جہاں تک جنگ بندی معاہدے کا تعلق ہے، ہمیں یہ کہنا چاہیے کہ یا تو سب کو اس کی پابندی کرنی چاہیے، یا ہم اس کی مزید پابندی نہیں کریں گے۔