اسلام ٹائمز۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ملک کا دوسرے کے خلاف بین البراعظمی میزائل کا استعمال ہونے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔ یوکرینی فوجی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس نے گزشتہ شب یوکرین پر کیے گئے بڑے میزائل حملے میں بین البراعظمی بیلسٹک میزائل استعمال کیا ہے۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے بھی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ آج روس نے ایک نئے میزائل کا استعمال کیا ہے اور اس کی تمام خصوصیات اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ وہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تھا۔ روس کی جانب سے بین البراعظمی میزائلوں کا استعمال گزشتہ دو روز کے دوران یوکرین کی جانب سے امریکی اور برطانوی میزائلوں کے ذریعے روسی علاقوں میں حملے کے بعد سامنے آیا ہے، تاہم روس کی جانب سے اب تک ان میزائلوں کے استعمال کی تصدیق نہیں کی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق غیر ملکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ روس نے یوکرین پر حملے میں بین البراعظمی میزائل استعمال کیا ہے تو یہ جنگی تاریخ میں کسی بین البراعظمی میزائل کا پہلا استعمال ہوگا۔ یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روسی حملے میں کنزہل ہائپرسانک میزائل اور 7 کے ایچ 101 کروز میزائل بھی داغے جن میں سے 6 میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔ یوکرینی میڈیا نے ذرائع کے حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ روس کی جانب سے مبینہ طور پر آر ایس 26 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل استعمال کیا گیا ہے۔ یہ میزائل 5 ہزار 800 کلومیٹر کے فاصلے تک ایٹمی وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے کم فاصلوں تک زیادہ وزنی روائتی وارہیڈ لے جانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔