اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے کشمیر میں بڑھتے ٹریفک حادثات، جن میں آئے روز قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے گزشتہ روز ہی دو نوجوان لڑکے ایک ٹریفک حادثے میں اپنی جانیں گنوا بیٹھے، جبکہ ایک اور نوجوان موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لئے ہم سب کو مل کر موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر نے والدین پر خصوصیت کے ساتھ زور دیا کہ وہ اپنے اپنے بچوں کو گاڑیاں خصوصاً موٹر سائیکلیں فراہم کرنے میں احتیاط سے کام لیں کیونکہ یہ بچے عموماً بہت تیز رفتار سے گاڑی چلا کر نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی جانیں بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
میرواعظ عمر فاروق نے انتظامیہ پر بھی شدید تنقید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئے روز ریاست میں ہو رہے ٹریفک حادثات کو روکنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے، خصوصاً نوجوان لڑکے جو بغیر ہیلمٹ کے تیز رفتاری کے ساتھ موٹر سائیکل چلا رہے ہوتے ہیں اور اکثر و بیشتر اس کے نتیجے میں یہ لوگ زخمی بھی ہو رہے ہیں اور کبھی کبھار جان لیوا حادثات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ میرواعظ کشمیر نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان ٹریفک حادثات کو روکنے کے لئے سخت اقدامات اٹھائیں اور روڈ سیفٹی سے متعلق آگہی کو یقینی بنانے کے لئے بھی اقدام اٹھائیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ کل سرینگر کے ٹینگہ پورہ، بٹہ مالو، بائی پاس پر ایک المناک سڑک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک تیز رفتار تھار گاڑی سڑک کنارے کھڑی ایک ٹپر سے جا ٹکرائی اور حادثے میں دو نوجونوں کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ تیسرا نوجوان ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
اس حادثہ کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس پر جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے والدین پر اپنے بچوں کو گاڑیاں، موٹر سائیکل دینے میں احتیاط سے کام لینے کی اپیل کی۔ دریں اثناء میرواعظ نے کشمیر کی سکھ برادری کو ان کے مذہبی تہوار گرو پورب پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی سکھ برادری انتہائی مشکل حالات میں خصوصاً چھٹی سنگھ پورہ کے المناک واقعہ کے وقت بھی یہاں کی مسلم برادری کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہی اور اس طرح انہوں نے آزمائش کے مراحل میں بھی ہمارے ساتھ اپنے رشتوں کو ثابت قدمی کے ساتھ نبھایا۔ میرواعظ کشمیر نے امید ظاہر کی کہ کشمیر کی اکثریتی اور اقلیتی برادریوں کے درمیان روابط بڑھتے رہیں گے اور باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر یہ مزید پھلتے پھولتے رہیں گے۔