0
Friday 6 Dec 2024 19:49
بھارتی عوام کا ملکی آئین سے یقین اٹھتا جا رہا ہے

حریت رہنماء مولانا حکیم عبدالرشید کا عالم اسلام کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو

آج ہی کے دن بابری مسجد کو ایک منظم سازش کے تحت شہید کیا گیا تھا
متعلقہ فائیلیںمولانا حکیم عبدالرشید کا تعلق مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر سے ہے، وہ سالہا سال سے کشمیر میں مزاحمتی تحریک سے وابستہ ہیں۔ مختلف تبلیغی محاذوں پر سرگرم ہیں۔ مولانا حکیم عبدالرشید متحدہ ائمہ فورم کشمیر کے جنرل سیکرٹری اور جموں و کشمیر مسلم ڈیموکریٹک لیگ کے چیئرمین ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے مولانا حکیم عبدالرشید سے ایک نشست کے دوران خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے اجمیر شریف کی درگاہ کو شیو مندر قرار دینے والی ہندو انتہاء پسندوں کی درخواست پر سخت تشویش کا اظہار کیا. مولانا حکیم عبدالرشید نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بندی عارضی نہیں بلکہ ابدی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں شیعہ نسل کشی کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے 32 برس پہلے آج ہی کی تاریخ کو بابری مسجد کو بھی ایک منظم سازش کے تحت شہید کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اجمیر شریف میں خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ میں مندر بنانے کی کوشش انتہائی مذموم ہے۔ حکیم عبدالرشید کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام کو ملکی آئین سے یقین اٹھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور درگاہوں کے سروے کے بہانے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1176826
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش