اسلام ٹائمز۔ روسی وزیر خارجہ "سرگئی لاوروف" نے صحافی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم شام کے نئے حکام کے ساتھ اپنے شہریوں اور سفارت خانے کی سلامتی سے جڑے تیکنیکی مسائل کے بارے میں بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نئے شامی عہدیداروں کے ساتھ دمشق میں واقع اپنے سفارت خانے کے ذریعے رابطے میں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ حکومت کی منتقلی کے بعد بننے والے نئے سیٹ اپ کے ساتھ اقتصادی و سرمایہ کاری کے شعبوں میں ہمارا تعاون جاری رہے گا۔ "ابو محمد الجولانی" کی جانب سے روس کے ساتھ شام کے تعلقات کو قدیمی اور اسٹریٹجک قرار دینے پر سرگئی لاروف نے کہا کہ ہم اس طرح کے طرز عمل کی حمایت و تائید کریں گے۔ ماسکو، نئے شامی حکام کے ساتھ اقتصادی تعاون کی بحالی کے لئے پُرعزم ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نہ صرف اپنے ڈپلومیٹس بلکہ علاقائی مسائل پر بھی نئے شامی نظام کے ساتھ بات چیت کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ بعض افراد کی خواہش کے برعکس ہم شام کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ سرگئی لاروف نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی سلامتی کے لئے دوسروں کے استحکام کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہئے۔ ماسکو کو امید ہے کہ شام میں نظام بدلنے کے بعد لیبیاء جیسے حالات پیدا نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی، قومی اور دینی گروہوں کو شام میں ہونے والے انتخابات میں شریک ہونا چاہئے۔ سرگئی لاروف نے کہا کہ ہم ریاض، بغداد، بیروت اور دیگر عناصر کے ساتھ شامی بحران کے حل کے لئے روابط جاری رکھیں گے۔