اسلام ٹائمز۔ 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ پر صیہونی جارحیت کے آغاز سے اب تک 12,820 طلباء شہید اور 21,351 زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطین کے محکمہ تعلیم نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں جارحیت کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 12701 سے تجاوز کر گئی ہے اور 20702 زخمی ہوئے ہیں جب کہ مغربی کنارے میں 119 طلباء شہید اور 649 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے کے علاوہ 542 کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں 619 اساتذہ اور منتظمین شہید اور 3,831 زخمی ہوئے اور مغربی کنارے میں 158 سے زیادہ کو گرفتار کیا گیا۔
وزارت تعلیم نے نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی میں 171 سرکاری اسکولوں کو شدید نقصان پہنچا، اور 77 اسکول مکمل طور پر تباہ ہوئے، اس کے علاوہ 191 اسکولوں کو بمباری اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا، جن میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطین کے 65 اسکول بھی شامل ہیں۔ UNRWA اور 20 اعلیٰ تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچا جبکہ 51 یونیورسٹیوں کی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوئیں، اور 57 عمارتیں جزوی طور پر تباہ ہو گئیں۔ رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں، 109 اسکولوں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا، اور 7 یونیورسٹیوں اور کالجوں کو بار بار صیہونی فوج کے چھاپوں، تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا۔
وزارت تعلیم کے مطابق غزہ کی پٹی میں جارحیت کے آغاز سے اب تک 788,000 طلباء اپنے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں داخلے سے محروم ہیں، جب کہ زیادہ تر طلباء نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں اور انہیں صحت کی مشکل حالات کا سامنا ہے۔