اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت دفاع نے ایک جاری بیان میں اعلان کیا کہ تُرک ڈیفنس منسٹر "یاشار گولر" نے اپنے امریکی ہم منصب "لوئیڈ آسٹن" کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی۔ جس میں خطے کے دفاعی و سلامتی امور کے علاوہ شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرائے دفاع نے ایک مستحکم و پُرامن شام کے قیام کی اہمیت کے بارے میں مشاورت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ انقرہ و واشنگٹن کے درمیان دوطرفہ تعلقات بھی اس ٹیلیفونک گفتگو کا محور رہے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں یاشار گولر نے اپنے برطانوی ہم منصب "جان ھیلی" کے ساتھ بھی شام کی صورت حال کے حوالے سے بات چیت کی۔
اس ضمن میں ترکیہ کی وزارت دفاع نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ کی، جس میں کہا گیا کہ انقرہ و لندن نے شام کے سیاسی مسائل کا جائزہ لینے کے علاوہ دوطرفہ موضوعات اور علاقائی مسائل پر خیالات کا تبادلہ کیا۔ جس میں سلامتی و دفاعی موضوعات شامل تھے۔ یاد رہے کہ شام کی متحارب قوتوں نے 8 دسمبر کو دمشق اور ملک کے دیگر علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔ یہ اتفاق ایسی صورت میں پیش آیا جب بشار الاسد کی فورسز نے اس افراتفری کا مقابلہ کرنے کی بجائے عوامی مقامات، اداروں اور سڑکوں سے پیچھے ہٹنے کو ترجیح دی۔ جس کے بعد شام سے بعث پارٹی کے 61 سالہ اور اسد خاندان کے 54 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہو گیا۔