اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر سید علی رضوی نے کہاہے کہ ٹنلز اور شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، طلبہ تنظیم نے جس مہم کا آغاز کیا ہے وہ سب کا مشترکہ مسئلہ ہے، ہم طلباء کی پشت پر کھڑے ہونگے، آج تک ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں تو اس کی بنیادی وجہ ہماری نااتفاقی ہے، کاش ہم قوم بن کر جدوجہد کرتے تو اب تک ہمارے مسائل حل ہوچکے ہوتے، ہمارا المیہ یہ رہا ہے کہ ہم ایک دوسرے کے پیچھے لگے رہتے ہیں اور کبھی قومی منصوبوں کی تعمیر کیلئے منظم اور مشترکہ جدو جہد نہیں کی، جس کی وجہ سے ہم مسائل کا رونا رو رہے ہمیں۔ اپنی صفوں میں چھپے دشمنوں کو تلاش کرنا ہوگا ہمارے دشمن ہمارے اندر موجود ہیں، طلبہ خود کو تنہا نہ سمجھیں، ہم ان کی ہر سطح حمایت کریں گے۔
ایک انٹرویو میں صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ ہم ہی متحد ہوئے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارے حقوق پر شب خون نہیں مار سکتی۔ حکمراں ہمارے مسائل ہماری دہلیز پر حل کریں گے، ہمیں مزاحمتی تحریک شروع کرنی چاہیئے تھی، آج طلبہ تنظیم نے اس کا آغاز کیا ہے تو یہ بہت ہی خوش آئند بات ہے۔ اب تک ہمارے جتنے مطالبات منظور ہوئے ہیں وہ مزاحمتی تحریکوں کا ہی ثمر ہے، ہمارے اسلاف نے جب بزور بازو اپنے علاقے کو ڈوگروں سے آزاد کرایا ہے تو ٹنلز بنوانا کیا مشکل کام ہے، طلبہ ہمارے بازو ہیں جتنی بھی کامیاب تحریکیں چلی ہیں، ان کے پیچھے بھی طلبہ کی بڑی طاقت پوشیدہ ہے، طلبہ کی طاقت کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکمران جان لیں طلبہ کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے۔