اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاراچنار میں قیام امن کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، اس ضمن میں اسٹیک ہولڈرز سے مل کر اس معاملہ کے حل کے لئے کردار ادا کررہے ہیں اور مزید بھی ادا کرنے کو تیار ہیں، پاراچنار میں حالات بہت خراب ہیں اس لئے کڑوروں روپے کی اشیائے خورد ونوش، سرجیکل آئٹمز اور ادویات وہاں پہنچا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین اور وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، ایم ڈبلیو ایم رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین اور سربراہ جے ڈی سی ظفر عباس بھی موجود تھے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ اس مشکل وقت میں پاراچنار کے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، وہاں کے حالات اس قدر خراب ہیں کہ ادویات اور غذائی قلت کے باعث کئی بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب پاراچنار جا کر وہاں جرگہ کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملہ کو حل کرانے کے لئے تیار تھے، جب یہاں سے کراچی گیا تو سب سے پہلے علامہ شہنشاہ نقوی، مفتی عبد الرحیم، اورنگزیب فاروقی، علامہ راجہ ناصر عباس سمیت دیگر سے بات کی، ہمارا مقصد اس معاملہ کو جلد سے جلد حل کرانا ہے، دونوں فریقین کے درمیان صلح کراکر ہی راستہ کھولے اور وہاں پر نظام زندگی بحال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں تاہم مجھے رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے بتایا کہ پاراچنار میں دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ پر دستخط ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات اور اشیائے خوردونوش کے بھرے ٹرک پشاور روانہ کررہے ہیں، وہاں سے یہ سامان جہاز اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعہ پاراچنار پہنچایا جائے گا کیونکہ پاراچنارکے لوگوں کو ادویات کی فراہمی ہمارا فرض ہے، پاراچنار میں غذائی قلت کے مسائل سے فوری نمٹنا ہوگا، پاراچنار کے عوام کی مدد کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔