اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا خاتون جنت سیدہ فاطمہ زہرا (س) کی ولادت باسعادت پر کہنا ہے کہ دختر پیغمبر اکرم جناب سیدہ فاطمہ زہرا (س) نے عمل اور اخلاق کے میدان میں اپنی زندگی کے جو اصول اور نقوش چھوڑے ہیں وہ دائمی اور ابدی ہیں اور کسی زمانے معاشرے یا علاقے تک محدود اور مختص نہیں ہیں، انکی نورانی اور معنوی زندگی ہر طرح کے احترام و اکرام کی سزاوار ہے، انہوں نے اپنے کردار کی پاکیزگی سے نسوانیت کو معراج عطا کی، آپ کا وجود اس بات پر گواہ ہے کہ خواتین معنویت کے عظیم درجات حاصل کرسکتی ہے، آزادی نسواں کی حدود و قیود ہر سوسائٹی نے مقرر کر رکھی ہیں سوائے ان لوگوں کے جو مادر پدر آزاد ہیں اور کسی ضابطے اخلاق اور قانون کے پابند نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی لوگ ایسے معاشروں کی تشکیل میں مصروف ہیں جہاں عورت کی عزت و حرمت کو پامال کیا جائے اور مرد و زن کے اختلاط سے معاشروں میں بگاڑ پیدا کیا جاسکے، لہذا ان حالات میں امت مسلمہ خواتین کی آزادی کے ان اصولوں کی روشنی میں جدوجہد کرے جو جناب سیدہ فاطمہ (س) کی طرف سے مقرر کئے گئے ہیں کیونکہ سیدہ فاطمہ (س) کی پرورش آغوش رسولؐ میں ہوئی۔ علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ خواتین کو چاہیئے کہ وہ اپنے خاندانی ذاتی معاملات سے لے کر اجتماعی معاملات تک ہر موقع پر سیدہ (س) کی شخصیت و کردار کو مدنظر رکھیں، اس کے ساتھ ساتھ اپنی گود سے نیک سیرت نسلیں معاشرے کو فراہم کریں۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ سیدہ فاطمہ زہرا (س) کی زندگی کے اصولوں کو اجاگر کرنے اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ان اصولوں پر عمل کرکے ہی مسلم خواتین فلاح حاصل کرسکتی ہیں۔