اسلام ٹائمز۔ لبنان کی جنوبی سرحد کے قریب واقع فلسطین کے شمالی شہر نہاریا (Nahariya) پر قابض صیہونی میئر رونن مارلی (Ronen Marelly) نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوج انتہائی وسیع بجٹ کو بیہودہ طریقے سے برباد کرتے ہوئے ہمارے شہریوں کے دفاع میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
رونن بارلی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے گردونواح کی (غیرقانونی) یہودی بستیوں کو خالی کروانے سے متعلق اسرائیلی رژیم کا فیصلہ ''احمقانہ'' ہے۔ صیہونی میڈیا کے مطابق نہاریا کے اسرائیلی میئر نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی کابینہ فتح کے جشن منانے کی باتیں کر رہی ہے درحالیکہ وہ حملے کہ جن کا اس (غاصب) رژیم کے(غیرقانونی) شہریوں کو سامنا ہے، مزید شدت اختیار کر چکے ہیں!!
ادھر صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے مرکز تک آ پہنچنے والے روزانہ کے میزائل حملوں اور مزاحمتی حملوں میں حالیہ شدت کے باعث مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر غیر قانونی طور پر آباد صیہونی آبادکاروں کے درمیان احساس تحفظ تیزی کے ساتھ ختم ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں غاصب صہیونی رژیم کے فوجی ریڈیو نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تحریک نے گزشتہ روز، اتوار کی صبح تا شب، مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے تمام شہروں پر 340 سے زائد تباہ کن میزائل داغے تھے جبکہ اس مدت کے دوران پوری مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں 500 سے زائد مرتبہ خطرے کے الارم بج اٹھے، جنہوں نے غاصب صیہونی ابادکاروں کو سٹھیا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیلی ملٹری ریڈیو کے مطابق اس دوران کل 40 لاکھ غیرقانونی یہودی آبادکار مزاحمتی میزائلوں کے خوف سے زمین دوز پناگاہوں میں گھنٹوں چھپنے پر مجبور ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق گذشته روز مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے مرکزی علاقوں کو 3 مرتبہ وسیع میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔