0
Monday 25 Nov 2024 19:30

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

شریعت اور وقف املاک پر حملوں کی مذمت
  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

  • آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

    آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں عظیم الشان اجلاس منعقد

اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بھارتی شہر بنگلور کی عیدگاہ خدوس صاحب میں اپنے 29ویں عظیم الشان عوامی اجلاس کا انعقاد کیا۔ اس اجلاس کا عنوان "تحفظ شریعت اور وقف املاک کا دفاع" تھا، جس میں ریاست کرناٹک کے مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جو جمیعت علماء ہند، آل انڈیا ملی کونسل، جماعت اسلامی ہند اور دیگر معروف سماجی و مذہبی تنظیموں کا مجموعہ ہے، نے اس پلیٹ فارم کے ذریعے مسلم ذاتی قوانین اور وقف ایکٹ سے متعلق حالیہ پیش رفتوں پر شدید مخالفت کا اظہار کیا۔ مقررین نے بھارت کی موجودہ حکومت کے دور میں مسلمانوں کے حقوق اور اداروں کو نشانہ بنانے کے الزامات عائد کئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رہنماؤں نے کہا کہ وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم اور اسلامی شریعت میں کسی بھی قسم کی مداخلت ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے حکومت پر آئینی تحفظات کو کمزور کرنے اور اقلیتی برادری کے حقوق سے محروم کرنے کی سازش کا الزام لگایا۔ مقررین نے کہا کہ تقریباً دس برسوں سے مسلمانوں پر مختلف شکلوں میں ظلم ہو رہا ہے، ذاتی قوانین اور وقف املاک پر یہ حملے سخت قابل مذمت ہیں۔

مسلم رہنماؤں نے شریعت اور ہندوستانی آئین دونوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا، انہیں ہندوستان کے کثیر الثقافتی نظام کا اہم حصہ قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ ہم آئین کے تحفظ کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں، جو ہمیں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف قوانین آئین کا لازمی حصہ ہیں اور ان میں کسی قسم کی تبدیلی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ تقریب میں ملک کے موجودہ سماجی و سیاسی حالات پر بھی گفتگو ہوئی۔ مقررین نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ متنازع بلوں اور پالیسیوں کے ذریعے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کر رہی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے قیادت پر 'ریئل اسٹیٹ سازشوں' میں ملوث ہونے اور مسلمانوں کی مذہبی املاک جیسے کہ مساجد اور درگاہوں کو ہتھیانے کی کوشش کا الزام لگایا۔ مقررین نے کہا کہ کچھ فرقہ وارانہ قوتیں اسلامی قوانین میں مداخلت کے لئے پُرعزم ہیں لیکن ماضی کے مظاہروں نے ان کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
خبر کا کوڈ : 1174747
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش