اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے آج حزباللہ لبنان کے موشکی اور ڈرون حملوں کو 7 اکتوبر کے بعد مثال سے باہر قرار دیا۔ صرف تلآویو میں 40 گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ فارس نیوز کے مطابق، حزباللہ کے آج کے وسیع موشکی حملوں کے نتیجے میں تلآویو اور اس کے نواحی علاقوں سمیت شمالی فلسطین اشغالی اور حیفا کو نشانہ بنایا گیا۔ صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا کہ ان حملوں میں کم از کم 40 گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ سوشل میڈیا پر صہیونی آبادکاروں کی فرار کی تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں، جو حزباللہ کے حملوں سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس حملے کے چند گھنٹوں بعد، صیہونی میڈیا نے بتایا کہ صبح سے اب تک حزباللہ نے 170 سے زائد راکٹ داغے ہیں، جس کے نتیجے میں حیفا اور تلآویو میں متعدد صہیونی زخمی ہو گئے ہیں۔ حزباللہ لبنان نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے اپنی حملے کی کارروائی میں اسرائیل کے شہرک متولا میں موجود صیہونی فوج کے آپریشن روم کو نشانہ بنایا ہے، اور یہ حملہ انتہائی دقیق تھا۔ لبنان کی مزاحمتی فورسز نے ایک اور بیان میں کہا کہ آج شام انہوں نے تلآویو کے قریب 110 کلومیٹر دور، لبنان اور فلسطین کی سرحد کے قریب گلیلوت فوجی اڈے کو خاص اور اعلیٰ معیار کے میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
عبرانی ذرائع سے یہ بھی رپورٹ ہوئی کہ حزباللہ کے میزائلوں نے کریات شمونا، کفار بلوم، حیفا، نہاریا اور جولان کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ایک آبادکار کا ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہا ہے جس میں وہ نیتن یاہو سے جنگ کو روکنے کی اپیل کرتا ہے اور کہتا ہے کہ بس ہو چکا، ہم تھک چکے ہیں، ہم تباہ ہو رہے ہیں، کوئی ہماری مدد کیوں نہیں کرتا؟ حزباللہ کے موشکی حملوں اور ڈرون حملوں کے چند گھنٹوں بعد، صیہونی میڈیا نے خبر دی کہ میرون اور اس کے نواحی علاقے میں ایئر رِڈ الارمز بجنے لگے اور یہ کہ حزباللہ کا ایک راکٹ باریوحای کے علاقے میں گرا۔ صیہونی میڈیا نے تسلیم کیا کہ حزباللہ کے آج کے حملے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک کی سب سے بڑی شدت اور تعداد کے حامل ہیں۔