اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے چئیرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختیار احمد کی قیادت میں ایچ ای سی کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ جس میں صوبائی وزراء راحیلہ حمید خان درانی، صادق عمرانی، بخت محمد کاکڑ، ایم پی اے اصغر ترین، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن حافظ محمد طاہر اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں بلوچستان کی جامعات میں گورننس اور کوالٹی کی بہتری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے صوبے کی جامعات کی بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ایچ ای سی سے بلوچستان یونیورسٹیز ایکٹ میں بہتری کے لئے تجاویز طلب کیں۔ جس پر چئیرمین ایچ ای سی نے یقین دلایا کہ مجوزہ ڈرافٹ کا جائزہ لیکر ایچ ای سی دو ہفتوں کے اندر اپنی جامع سفارشات اور تجاویز سے بلوچستان حکومت کو آگاہ کرے گی۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی جامعات کو درپیش مسائل کے حل کیلئے جامع اصلاحات متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ تاہم یہ اصولی بات ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے عوام کے ٹیکسز سے وصول کردہ وسائل جامعات کو تعلیمی بہتری کیلئے فراہم کریں گے، تو ہم ان وسائل سے ہونے والے اخراجات کے حساب کتاب کی جوابدہی کا بھی حق رکھتے ہیں۔ جامعات بلڈنگز پر بلڈنگ بنائے جا رہی ہیں۔ دوسری جانب تنخواہوں کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ بارہا کہہ چکے ہیں کہ مالی صورتحال کے پیش نظر جامعات کو غیر ضروری بھرتیوں اور تعمیراتی پروجیکٹس سے گریز کرنا چاہئے۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ جامعات میں کوالٹی اور گورننس کی بہتری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ دو ٹوک کہتا ہوں بلوچستان کے بچوں کے روشن تعلیمی مستقبل کے لئے صوبے کی جامعات میں کوئی سیاسی مداخلت ہوگی، نہ کسی بلیک میلنگ میں آئیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ میرٹ کو ہر صورت ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ تعلیم سے ہی بلوچستان کا روشن مستقبل وابستہ ہے۔ جسے سیاست یا کسی بھی طرح کے فردی خواہشات کا تابع نہیں ہونا چاہئے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ طالب علموں میں ریاست مخالف ذہن سازی کے عمل کو روکنا ضروری ہے۔ بلوچستان سمیت ملک بھر کی اکثر جامعات میں ریاست مخالف ذہن سازی میں منظم گروہ ملوث ہیں۔ اس نازک صورتحال کا ادراک کرنا ہوگا۔ حکومت بلوچستان اس مسئلے کو اجاگر کرکے اس کے تدارک کے لئے قومی کانفرنس بلائے گی۔ جس میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ، ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز، وفاقی و صوبائی وزراء اور ماہرین تعلیم کو مدعو کریں گے۔ اس قومی کانفرنس کی میزبانی حکومت بلوچستان کرے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ایچ ای سی سے ملکر بلوچستان کی جامعات کو بہتری کی راہ پر گامزن کریں گے۔