اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمتوں پر غیر کشمیریوں کی بھرتی کی مودی حکومت کی پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے کشمیری نوجوانوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک بیان میں کشمیری نوجوانوں کے مستقبل پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے پہلے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور مودی حکومت کی امتیازی اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے باعث لاکھوں انتہائی باصلاحیت اور اعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان کو ان کے جائز حقوق اور ملازمتوں کے مواقع سے محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیری نوجوانوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کی بجائے، انہیں ان کے بنیادی حقوق سے ہی محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان مسائل کو فوری طور پر حل نہیں کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔