اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام باغ میں تاریخ ساز بیداری شعور کانفرنس، آزاد کشمیر بھر سے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے لوگوں کی شرکت، باغ کے عوام نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیتے فقیدالمثال استقبال کر کے مہمانوں کے دل جیت لئے۔ نماز جمعہ کے بعد پریس کلب باغ کے احاطے میں منعقدہ اس تاریخ ساز کانفرنس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے، مہمان شرکاء کو باغ کے داخلی راستوں سے ہی ریلیوں کی صورت پنڈال تک پہنچایا گیا۔ استقبالیہ بینرز سے باغ شہر سجا رکھا تھا، مہمانوں پر پھول کی پتیاں نچھاور کیں۔ تینوں ڈویڑن سے قافلوں کی صورت باغ آنے والے مہمانوں کا جگ جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔ باغ گیاری چوک سے عوامی سمندر جنگلات روڈ سے ہوتا ہوا حیدری چوک، وہاں سے پریس پرانی کچہری پہنچا تو شہر میں موجود ہر فرد نے دل کھول کر نعرے بازی کی۔ باغ شہر بلند نعروں سے گونجا اٹھا۔ نماز جمعہ کے فوری بعد باغ شہر تاجر تنظمیوں کے اعلان کے مطابق مہمانوں کے استقبال کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔ عوام کا ایک جم غفیر تھا ہر طرف، آزاد کشمیر کے پرچم لہراتے رہے، کشمیری ترانہ، ملی نغموں سے ایک بڑے میلے کا دلکش منظر تھا، لوگ مارکیٹوں کی چھتوں پر کھڑے ہو کر مہمانوں کو خوش آمدید کہتے رہے۔ پنڈال کی جگہ کھچا کھچ بھری تھی، قدم رکھنے کو جگہ نہ تھی۔
تاریخ ساز اجتماع سے خطاب کرتے مرکزی سربراہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شوکت نواز میر نے کہا باغ والو آپ نے ہمارے دل جیت لئے بہت بہت مبارک ہو آپ نے زندہ دل ہونے کا ثبوت دیا، باغ کے لوگ مہمان نواز ہیں، اس موقع پر انھوں نے کہا ہم اپنے تشخص کے ساتھ کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے، کشمیریت ہمارا تشخص، عوامی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رہے گی، حکومت ہمارے سارے مطالبات پورے کرے حکومت کو پندرہ دن کی مہلت دیتے ہیں اگر عملدرآمد نہ ہوا تو 25 اکتوبر کو لانگ مارچ کا اعلان کریں گے۔ بیداری شعور کانفرنس سے ملک نسرین خواجہ، مہران امتیاز، اسلم لالہ، نثار عمر، نذیر ثاقب، نعیم مجتبیٰ پانڈے، عابد شاہین، عاشر شجاع سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ عمر نذیر اور رفعت رفیق نے مخصوص انداز میں اشعار کے ساتھ عوام کے دلوں کو خوب گرمائے رکھا۔