متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل زیدی
چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کے زیر صدارت پشاور پریس کلب میں ’’پیغام امن کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، مجلس علماء پاکستان اور تنظیم آئمہ مساجد پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے شرکت اور خطاب کیا۔ اس موقع پر کانفرنس میں شریک مذہبی شخصیات نے متفقہ طور پر دہشتگردی اور فرقہ واریت کو حرام قرار دیتے ہوئے ضلع کرم میں جاری کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد، جماعت اسلامی کے رہنماء ڈاکٹر محمد اقبال خلیل، جامعہ شہید عارف الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری، مفتی عتیق اللہ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جن چیلنجرز سے گزر رہا ہے، اس میں ہمیں اتحاد کی اشد ضرورت ہے، کرم سمیت دیگر واقعات میں سکیورٹی فورسز، عام لوگوں نے جانوں کے نذرانے پیش کئے، انہیں سلام پیش کرتے ہیں، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پنجاب، سندھ، گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر یہ سب ایک پاکستان ہے۔ پیغام پاکستان کے فتویٰ کو ہر گھر کی آواز بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی، فرقہ واریت کو پیغام امن فتویٰ میں حرام قرار دیا ہے، حکومت اور علماء کرام کے مابین مذاکرات کا جلد نتیجہ نکلے گا، ملک کو دہشت اور وحشت کے لیے استعمال نہیں ہونے دینگے، ملک جن چیلنجز سے گزر رہا ہے، اس میں اتحاد کی اشد ضرورت ہے، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، فرقوں میں تقسیم نہ ہو، بہترین مسلمان وہ ہے، جن کے ہاتھ سے دوسرے انسان محفوظ ہوں۔ مولانا عبدالخبیر آزاد کا کہنا تھا کہ کرم میں جرگے کی صورت میں کردار قابل تحسین ہے مل کر آگے بڑھنا ہوگا، ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے آگے بڑھنا ہے، پیغام پاکستان کے فتوے پر 10 ہزار علمائے کرام نے دستخط کیے اور اس میں دہشتگردی اور فرقہ واریت کو حرام قرار دیا گیا ہے، ملک کو دہشت اور وحشت کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔
قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial