0
Saturday 10 Aug 2024 18:32

پارلیمانی وفد کے دورہ پاراچنار نے فرقہ واریت کو دفن کردیا!

پارلیمانی وفد کے دورہ پاراچنار نے فرقہ واریت کو دفن کردیا!
رپورٹ: سید عدیل زیدی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ اور معروف مذہبی رہنماء سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد نے گذشتہ دنوں جاری رہنے والی کشیدگی کے تناظر ضلع کرم کا ایک اہم دورہ کیا۔ اس وفد میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین و رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ محمد حامد رضا، پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر شہریار خان آفریدی، بنوں سے پی ٹی آئی کے ایم این اے مولانا نسیم علی شاہ، یوسف خان اور مجلس وحدت مسلمین سے تعلق رکھنے والے پاراچنار سے ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین شامل تھے۔ یاد رہے کہ ضلع کرم میں گذشتہ دنوں جاری رہنے والی لڑائی میں پچاس سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں اور دو سو کے قریب لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اس وفد نے اہلسنت نشین علاقہ صدہ کا دورہ کیا، جہاں قبائلی و مذہبی مشران کیساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر علاقہ کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور زمینیوں سمیت دیگر تنازعات پر بھی گفتگو ہوئی۔

واضح رہے کہ صدہ ضلع کرم کا وہ علاقہ ہے کہ جہاں اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا دورہ کرنا ایک غیر معمولی بات ہے، تاہم ایسے میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا وفد کے ہمراہ جانا خیر سگالی کا ایک مثالی پیغام تھا۔ دورہ صدہ کے موقع پر باہمی مسائل کے حل کے حوالے سے مختلف تجاویز سامنے آئیں اور صدہ کے عمائدین نے علاقہ میں دیرپا قیام امن کے حوالے سے اپنی خواہشات کا اظہار کیا۔ وفد نے ضلع کرم کے ہیڈکوارٹر پاراچنار کا دورہ کیا، جہاں پر مرکزی امام بارگاہ میں سپریم لیڈر علامہ شیخ فدا حسین مظاہری، انجمن حسینیہ کے سیکرٹری جلال حسین بنگش، تحریک حسینی پاراچنار کے صدر علامہ تجمل حسینی اور دیگر رہنماوں کیساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر وفد کا پرتپاک استقبال کیا گیا، ضلع کرم میں امن کی کوششوں کے لیے وفد کی آمد کو بھرپور انداز میں نہ صرف سراہا گیا بلکہ علاقے کے مستقبل کے حوالے سے اسے ایک اہم پیشرفت بھی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر شہداء کیلئے اجتماعی فاتحہ خوانی کی گئی اور غمزدہ خانوادوں کو تعزیت بھی پیش کی گئی۔

وفد کے ساتھ کمشنر کوہاٹ، ڈپٹی کمشنر کرم، ڈی پی او کرم سمیت دیگر ضلعی انتظامیہ کے آفیسرز بھی موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، صاحبزادہ حامد رضا اور شہریار خان آفریدی نے مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا اور علاقے میں پائیدار امن و امان اور علاقائی صورتحال کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ کاش کرم میں ہونے والی جنگ نہ ہوتی، اس کا راستہ روکا جاتا، تاکہ بے گناہ لوگوں کی زندگیوں کا ضیاع نہ ہوتا، ہم سب اپنے ازلی دشمن کو پہچانیں، جو کہ امریکہ و اسرائیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کی شہادت کے ایام ہیں، اس بابصیرت اور صاحب کردار رہبر و رہنماء نے ہمیں وحدت و یگانگت کا قرآنی درس دیا، انہیں بھی ان قوتوں نے شہید کیا، جو وحدت کے تصور سے خوفزدہ تھیں، فلسطین و لبنان میں بھی مسلمانوں کا قاتل اسرائیل ہے، یہ غاصب و ظالم صیہونی اسرائیل و امریکہ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرکے دشمن کے ناپاک و مکروہ عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا۔

بعدازاں یہ وفد پارا چنار سے بوشہرہ پہنچا، یاد رہے کہ یہ وہ اہلسنت نشین علاقہ ہے کہ جہاں سے اس حالیہ لڑائی کا آغاز ہوا تھا اور ان کشیدہ حالات میں وہاں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جیسے قومی شیعہ رہنماء کا جانا غیر معمولی اقدام تھا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن کا پیغام لیکر آئے ہیں، ہمیں دشمن کی سازش کا حصہ نہیں بننا ہوگا، انہوں نے اہلسنت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہم آپ پر فدا ہو جائیں گے، ہمیں آپ بہت عزیز ہیں۔ ہمیں نفرتوں کو مٹانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی رو سے ہمیں تفرقہ کو مٹانا ہوگا، فرقہ واریت حرام ہے، اللہ کے نزدیک ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ اگر آپ نے ایک انسان کو قتل کیا تو گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا، مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں اپنے گھر آیا ہوں، اہلسنت ہمارے بھائی نہیں، ہماری جان ہیں، آپ کی عزت ہماری عزت ہے، آپ ناموس ہماری ناموس ہے، آپ کی تکلیف ہماری تکلیف ہے۔ ہم سب امن چاہتے ہیں، زندہ رہنے کا حق ہر انسان کو حاصل ہے، آپ کا وجود کوئی ختم نہیں کرسکتا، آپ ہر مشکل میں ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے رہنماء شہریار خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین و غزہ میں ایک فیصد بھی اہل تشیع نہیں ہیں، سب سنی ہیں، لیکن اپنے ان سنی بھائیوں کے لیے لبنان کے چار سو سے زیادہ شیعہ جوان جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔ اسرائیل مسلم ممالک میں مسلکی فسادات کروا کر انہیں توڑنا اور کمزور کرنا چاہتا ہے، جیسے عراق میں، شام، لبنان اور افغانستان میں پہلے ہوچکا ہے، آپ سب کو اپنے علاقے کی بہتری اور امن و امان کے مستقل قیام کے لیے عہد کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اہل علاقہ نے امن و امان کے قیام کے لیے وفد کی آمد کو نہ صرف سراہا ہے بلکہ علاقے بہتر مستقبل کے حوالے سے اسے اہم پیش رفت بھی قرار دیا۔ علاوہ ازیں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے پشاور میں اہم ملاقات کی۔

وفد میں سابق وزیر داخلہ شہریار خان آفریدی، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین ایم این اے صاحِبزادہ حامد رضا، ایم این اے حمید حسین، مرکزی جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم ناصر عباس شیرازی، ایم این اے ہنگو یوسف خان، ایم این اے بنوں مولانا نسیم علی شاہ، صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، ایم پی اے داؤد شاہ اور ایم پی اے شفیع جان نے اس ملاقات میں ضلع کی موجودہ صورتحال اور وہاں امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وفد نے علاقہ میں پائیدار امن کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے سامنے تجاویز رکھیں اور وہاں کے مسائل کو حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی سربراہی میں پارلیمانی وفد کا یہ دورہ کرم ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔ خاص طور پر اہلسنت علاقہ میں جا کر کسی صاحب عمامہ شیعہ قومی رہنماء کا اس طرح کھل کر امن کا پیغام دینا کسی نعمت سے کم نہیں۔ درحقیقت اس دورہ نے کرم میں فرقہ واریت کے ناسور کو دفن کرکے رکھ دیا ہے، دشمن کی منحوس سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 1152966
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش