اسلام ٹائمز۔ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ "مهدی المشاط" نے ملک پر امریکہ و برطانیہ کی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے پر کہا کہ ہم پر ان ممالک کے حملے ناجائز و غیر قانونی ہیں۔ مھدی المشاط نے کہا کہ اس امریکی و برطانوی جارحیت کا ہدف مجرم صیہونی رژیم کو سپورٹ فراہم کرنا اور غزہ میں انسانیت سوز جرائم کا تسلسل جاری رکھنا ہے۔ یمن پر ایک سال سے جاری یہ جارحیت امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی شکست جب کہ ہماری عوام کے پختہ ارادے کی کامیابی ہے۔ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے غزہ کی حمایت میں ایک وسیع و عالمی یکجہتی کا منظرنامہ تشکیل دیا۔ ہماری مسلح افواج بحیرہ احمر میں صیہونی رژیم سے متعلق بحری جہازوں کو روکنے میں کامیاب رہی۔ انہوں نے کہا کہ یمن عسکری اعتبار سے امریکہ کے بہترین ہتھیار یعنی طیارہ بردار بحری بیڑے کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ ہمارے ڈرونز و میزائل یونٹس کامیابی سے صیہونی ریڈاروں کو روندتے ہوئے اسرائیلی اہداف کو جا لگے۔ اصل بات یہ ہے کہ ہمارا ملک ہائپر سونک میزائل ٹیکنالوجی میں بہت آگے بڑھ چکا ہے۔
مھدی المشاط نے کہا کہ یمن نے گزشتہ ایک سال میں امریکہ کے 14 جدید ڈرونز مار گرائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ہم پر صرف عسکری حملے نہیں کر رہا بلکہ اقتصادی، سیاسی و انسانی دباو بھی ڈال رہا ہے۔ طوفان الاقصیٰ کے بعد امریکہ نے ہمیں بہت زیادہ ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی۔ لیکن ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انہوں نے نتین یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری دھمکیوں سے تو ہمارے بچے بھی نہیں ڈرتے۔ دنیا نے واضح طور پر دیکھا کہ تمہارے حملے ہماری عوام کو ڈرانے میں ناکام رہے۔ آخر میں مھدی المشاط نے کہا کہ اگر صیہونیوں کو ہم پر حملے کے لئے بھیجا جائے تو انہیں اپنے حکام کو انکار کرنا چاہئے۔ بہرحال ہم یمن کے دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال میں یمن نے متعدد بار طیارہ بردار امریکی بحری بیڑے کو نشانہ بنایا جس میں سے ایک حملہ گزشتہ روز انجام دیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں یمنی مسلح افواج کے ترجمان "یحییٰ سریع" نے خبر دی کہ ہماری فورسز نے میزائلوں اور ڈرونز سے "ٹرومین" نامی طیارہ بردار امریکی بحری بیڑے کو نشانہ بنایا۔ یحییٰ سریع نے بتایا کہ ٹرومین پر حملہ کر کے یمن پر ہونے والے ایک فضائی حملے کو ناکام بنا گیا۔ ہماری اس کارروائی کے بعد مذکورہ بحری بیڑہ بحیرہ احمر سے فرار کر گیا۔