متعلقہ فائیلیںولایت تکوینی آئمہ اطہارؑ
پروگرام دین و دنیا
عنوان: ولایت تکوینی آئمہ اطہار
میزبان: محمد سبطین علوی
مهمان: حجہ الاسلام والمسلمین جناب عون علوی
تاریخ: 10 جنوری 2025
موضوعات گفتگو:
⚫ولایت تکوینی کا معنی
🟢ولایت تکوینی و تشریعی میں فرق
🔵ولایت تکوینی کی حدود و قیو
خلاصہ گفتگو
ولایت تکوینی کا مطلب اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ وہ اختیار ہے جس کے ذریعے بعض برگزیدہ ہستیاں کائنات میں اللہ کی مشیت کے تحت تصرف کرتی ہیں۔ یہ ولایت اللہ کی مخلوقات میں تخلیق، تدبیر اور معجزات کے اظہار سے جڑی ہوئی ہے۔ انبیاء، ائمہ معصومین علیہم السلام اور اولیاء اللہ کو یہ اختیار اللہ کے اذن سے عطا کیا جاتا ہے۔
ولایت تکوینی اور تشریعی میں فرق یہ ہے کہ ولایت تکوینی کائنات کے معاملات میں تصرف کا اختیار ہے جبکہ ولایت تشریعی احکامِ شریعت کو واضح کرنے اور نافذ کرنے کا حق ہے۔ ولایت تکوینی کی بنیاد اللہ کی مرضی اور مشیت پر ہے، اور اس کا استعمال ہمیشہ مخلوقات کی بھلائی اور ہدایت کے لیے کیا جاتا ہے۔
یہ ولایت مطلق نہیں بلکہ اللہ کے حکم کے تابع ہے۔ معصومین علیہم السلام کائنات میں اللہ کی مرضی کے عین مطابق تصرف کرتے ہیں، جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ کا مردے زندہ کرنا یا امام علیؑ کا سورج کو پلٹانا۔
یوں ولایت تکوینی اللہ کی قدرت کا مظہر ہے جو اس کی وحدانیت اور کائنات کے نظم و ضبط کو ظاہر کرتی ہے اور انسان کو اللہ کی قربت کی دعوت دیتی ہے