0
Tuesday 24 Dec 2024 18:48

لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو تمام دارالامان سے مرد ملازمین ہٹانے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو تمام دارالامان سے مرد ملازمین ہٹانے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو تمام دارالامان سے مرد ملازمین ہٹانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد 36 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں پنجاب حکومت کو تمام دارالامان سے مرد ملازمین کو ہٹانے، شیلٹر ہومز کی مانیٹرنگ کیلئے ڈیٹا بیس اور سافٹ ویئر بنانے اور تمام دارالامان کے داخلی راستے اور احاطے میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان اور دیگر نے دارالامان میں بچیوں کے حفاظتی اقدامات نہ ہونے، خواتین کے حقوق اور چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ پر عملدرآمد نہ کرنے کے اقدامات کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی۔

عدالت کے حکم نامے میں کہا گیا کہ ہر ضلع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کم از کم 2 ماہ میں ایک مرتبہ متعلقہ دارالامان کا جائزہ لیں۔ دارالامان میں رہنے والی خواتین کی معاشی بحالی کیلئے انہیں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو بچوں کی حفاظت کے اداروں کیلئے ریگولیشنز بنائے، بچوں کی حفاظت کے تمام اداروں کی رجسٹریشن یقینی بنائے، تحصیل اور ضلعی سطح پر بھی چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کرے۔ دارالامان، شیلٹر ہومز کے حوالے سے متعلقہ ویب سائٹ پر تمام معلومات فراہم کی جائیں۔ عدالت نے اپنے حکم نامے میں پنجاب کے تمام دارالامان سے مرد ملازمین کو ہٹانے کا حکم دیا۔
خبر کا کوڈ : 1180197
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش