اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے بریلی کی ایک عدالت نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔ اسد الدین اویسی نے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف اٹھاتے ہوئے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے تھے۔ اس معاملے میں انہیں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ عدالت نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر کو 7 جنوری 2025ء کو سماعت کے لئے حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ یہ مقدمہ ایڈووکیٹ وریندر گپتا نے دائر کیا ہے۔ وریندر گپتا نے اسد الدین اویسی پر آئینی اور قانونی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
دراصل جون میں اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے اپنے حلف کو "فلسطین زندہ آباد" کہہ کر ختم کیا تھا۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار مادھوی لتھا کومپیلا کو حالیہ پارلیمانی انتخابات میں 3,38,087 ووٹوں کے فرق سے شکست دی اور تلنگانہ کے حیدرآباد سے لگاتار پانچویں مرتبہ نریندر مودی کی سیٹ جیت لی۔ فلسطین زندہ آباد کہنے کی وجہ پوچھے جانے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ "فلسطین کی عوام محروم ہے، وہاں کے لوگ بے سہارا ہیں، مہاتما گاندھی نے فلسطین کے حوالے سے بہت سی باتیں کہی ہیں اور کوئی جا کر وہ باتیں پڑھ سکتا ہے"۔ واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں میں 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک کم از کم 45,129 فلسطینی شہید اور 1,07,338 زخمی ہو چکے ہیں۔