اسلام ٹائمز۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران حکومت نے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 2.6 ارب ڈالر قرض لیا۔ دستاویز کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 9 ارب ڈالر کے ٹائم ڈپازٹس کا بجٹ مختص کیا۔ رواں سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران مختلف فنانسنگ ذرائع سے 2.6 ارب ڈالر قرض لیا۔ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 4.2 ارب ڈالر قرض لیا گیا تھا۔ 2.6 ارب ڈالر قرض میں آئی ایم ایف سے موصول ہونے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں۔ دستاویز کے مطابق 5 ارب ڈالر سعودی عرب کی ٹائم ڈپازٹ اور 4 ارب ڈالر سیف چائنا ڈپازٹ شامل ہیں تاہم اس مد میں پہلے 5 ماہ میں کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے امداد کا بھی کوئی ذکر نہیں۔
دسمبر میں سعودی عرب نے پاکستان کے پاس رکھے گئے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ میں مزید ایک سال کی توسیع کی۔ حکومت نے مالی سال 25-2024ء کے لیے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 19 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا جس میں 19 ارب ڈالر کے قرضے اور 176.29 ملین ڈالر کی گرانٹ شامل تھی۔ اس میں آئی ایم ایف کی جانب سے کوئی رقم شامل نہیں۔ حکومت نے مالی سال 25-2024ء کے لیے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3.7 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا۔ دستاویز کے مطابق پاکستان کو نومبر میں مختلف ذرائع سے 944 ملین ڈالر موصول ہوئے، جس کی بنیادی وجہ ایشیائی ترقیاتی بینک سے موصول ہونے والے 594.78 ملین ڈالر ہیں۔ رواں مالی سال 25-2024ء کے پہلے پانچ ماہ کے دوران نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں 734.90 ملین ڈالر موصول ہوئے جن میں نومبر میں 192.75 ملین ڈالر شامل ہیں۔