اسلام ٹائمز۔ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینیئر رہنما عبدالرحمن شدید نے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کے ساتھ جاری فلسطینی اتھارٹی کے گہرے سکیورٹی تعاون پر کڑی تنقید کی ہے۔ اس حوالے سے عرب چینل الجزیرہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عبدالرحمن شدید نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں جاری غاصب صیہونی رژیم اور غاصب صیہونی آبادکاروں کی جارحیت پر محمود عباس حکومت کی جانب سے تاحال کوئی مؤقف ہی اپنایا نہیں گیا۔ انہوں نے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے خلاف، خود فلسطینی حکومت کی جانب سے غاصب صیہونی دشمن کے ساتھ جاری گہرے سکیورٹی تعاون پر ایک مرتبہ پھر تنقید کرتے ہوئے تاکید کی کہ ہم مغربی کنارے میں مزاحمتی مجاہدین کی خلاف کریک ڈاؤن پر مبنی فلسطینی اتھارٹی اور غاصب صہیونی انتظامیہ کے درمیان طے پانے والے مذموم معاہدے پر حیران ہیں! اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں حماس کے مرکزی رہنما نے انکشاف کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز، 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے، مغربی کنارے میں 15 مزاحمتی مجاہدین کو شہید کر چکی ہیں۔