اسلام ٹائمز۔ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں مزاحمت جاری و ساری رہے گی جبکہ قابض صیہونی رژیم کی دہشتگردی اور اس کے سخت حفاظتی اقدامات، مزاحمت کو کسی صورت روک نہیں سکتے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں حماس نے تاکید کی کہ مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں واقع صیہونی چیک پوسٹ پر سرد ہتھیاروں کے ذریعے انجام پانے والی مزاحمتی کارروائی؛ غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے خلاف جاری وسیع قتل عام و تباہی پر مبنی قابض صیہونی رژیم کی انسانیت سوز جنگ، مقبوضہ مغربی کنارے میں جبری نقل مکانی کے گھناؤنے صیہونی منصوبوں اور غیر قانونی یہودی بستیوں پر مبنی صیہونی آبادکاروں کے تجاوزات خاص طور پر ہیکل گروپس کی جانب سے مسجد اقصی کی بیحرمتی پر ایک فطری ردعمل ہے۔
اپنے بیان میں حماس نے مزید کہا کہ یہ مزاحمتی کارروائی غاصب صیہونی رژیم کی انتہا پسند کابینہ اور اس کے شر پسند وزراء کے لئے ایک واقع پیغام کی حامل ہے کہ بیت المقدس، مغربی کنارہ، 1948ء کے مقبوضہ علاقے اور فلسطین کا پورا علاقہ غاصب صیہونیوں اور ان کے استعماری منصوبوں کے لئے گلے کی ہڈی بنے رہیں گے۔ حماس نے کہا کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمت کو زندہ دفن کر دینے سمیت الحاق اور ہمارے عوام کی جبری نقل مکانی پر مبنی غاصب صیہونی رژیم کی تمام گھناؤنی کوششیں بری طرح سے ناکام رہیں گی۔ اپنے بیان کے آخر میں حماس نے مزید تاکید کی کہ ہم مزاحمت کی شدت کو مزید بڑھاتے ہوئے قابض قوتوں کو اپنی سرزمین و مقدس مقامات سے بے دخل کر دینے تک؛ پہلے سے زیادہ دردناک کارروائیاں اور مزید شدید مزاحمتی آپریشن انجام دیتے رہیں گے!