0
Monday 23 Dec 2024 22:26

ریزرویشن پالیسی کے خلاف عمر عبداللہ کی رہائشگاہ کے باہر احتجاجی دھرنا

ریزرویشن پالیسی کے خلاف عمر عبداللہ کی رہائشگاہ کے باہر احتجاجی دھرنا
اسلام ٹائمز۔ سرینگر، بڈگام اور گاندربل کے ممبر پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی کی سربراہی میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے ریزرویشن پالیسی کے خلاف سرینگر میں احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر دھرنا دیا۔ اس احتجاجی دھرنے میں پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر اور ممبر اسمبلی وحید الرحمن پرہ ، ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر خورشید اور پی ڈی پی کی سینیئر لیڈر التجا مفتی نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین کی تعداد کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا تھا کہ سونہ وار سے لے کر گپکار تک تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی۔ اطلاعات کے مطابق نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی کی سربراہی میں سرینگر میں ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ نامہ نگار نے بتایا کہ اتوار کے روز آغا سید روح اللہ نے گپکار چلو کی کال تھی اور پیر کی صبح سے ہی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سونہ وار میں جمع ہونا شروع ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک بجے کے قریب ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی سونہ وار پہنچے اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی سرکاری رہائش گاہ کی طرف پیش قدمی شروع کی۔

پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر اور ممبر اسمبلی وحید الرحمن پرہ، التجا مفتی اور اے آئی پی لیڈر اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر خورشید کے علاوہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران بھی اس جلوس میں شامل ہوئے۔ جلوس کے شرکاء ریزرویشن پالیسی کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ریاض احمد نامی ایک ایم بی بی ایس اسٹوڈنٹ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ریزرویشن پالیسی سم قاتل لہذا اس کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ رولنگ کے تحت ہی ریزرویشن پالیسی کو لاگو کیا جانا چاہیئے تاکہ اوپن میرٹ سے وابستہ نوجوانوں کو انصاف مل سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایل جی انتظامیہ نے ریزرویشن پالیسی لاگو کرکے اوپن میرٹ سے وابستہ طلبا کے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے الیکشن منشور میں وعدہ کیا کہ ریزرویشن پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی لہذا وقت آگیا ہے کہ اس کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ مذکورہ طالب نے کہا کہ گزشتہ ماہ جموں و کشمیر کے گورنمنٹ میڈیکل کالجز اور صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں اوپن میرٹ کے لئے صرف 26 فیصد سیٹیں مختص رکھیں گئی جو سراسر نا انصافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر سرکار نے فوری طور پر اس پالیسی کو واپس نہیں لیا تو رائے عامہ کو منظم کرکے اس کے خلاف پوری وادی میں ایجی ٹیشن شروع کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1179997
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش