اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی کہا ہے کہ پاراچنار کے راستے دہشت گردوں کے سپرد کر دیئے گئے ہیں۔ سفاک دہشت گردوں کے ہاتھوں پاراچنار کے معصوم شہریوں کا قتلِ عام روز کا معمول بن چکا ہے۔ ضلع کشمور کے دورہ کے موقع پر جامع مسجد بخشاپور میں تنظیمی کارکنوں اور عوام سے ملاقات کی اور حالات حاضرہ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع کشمور کے نائب صدر سید عمران علی شاہ بخاری، تحصیل رہنماء ابو الخیر ڈومکی، سینیئر شیعہ رہنماء و ذاکر اہل بیت سید فضل حسین شاہ بخاری، مجلس علماء مکتب اہل بیت کے ضلعی صدر مولانا سیف علی ڈومکی اور دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاراچنار کے دو معصوم مسافروں کو سفاک قاتل دہشت گردوں کے ہاتھوں بے جرم و خطا ذبح کیا گیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت اور ریاستی اداروں کی اس ظلم اور بربریت پر مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے صوبے سندھ کے مسائل سے متعلق کہا کہ صوبہ سندھ بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ ضلع کشمور میں امن و امان کی ابتر صورتحال اغواء برائے تاوان، چوری اور ڈاکے روز کا معمول بن چکے ہیں۔ مزاری قبیلے کے دو مظلوم مغویوں کی اغواء کار ڈاکوؤں نے سرعام ویڈیو جاری کرکے پسماندگان سے دو کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ اغواء انڈسٹری مجرموں کے لئے منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ اس گھناؤنے کاروبار میں پولیس اور ریاستی اداروں میں چھپی کالی بھیڑیں، سردار وڈیرے اور پیپلز پارٹی کے بااثر شخصیات سبھی ملوث ہیں۔ اسی لئے عوام کے مسلسل احتجاج کے باوجود نہ تو یہاں ڈاکوؤں کے خلاف کوئی آپریشن ہو رہا ہے اور نہ ہی اس بدامنی کو روکنے کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش ہو رہی ہے۔