اسلام ٹائمز۔ حکومت گلگت بلتستان نے جگلوٹ سکردو روڈ حفاظتی شیڈز کی تعمیر سمیت دیگر حفاظتی اقدامات کے لئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا۔ خط میں جے ایس آر (جگلوٹ سکردو روڈ) پر مالوپا اور بروندو کے مقامات پر حادثات خطرناک حد تک پہنچ گئے ہیں۔ ناکافی حفاظتی اقدامات کی وجہ سے مسافروں کے لیے خطرات بڑھ چکے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ حادثات کی بنیادی وجہ سلائیڈنگ اور ڈھیلے پتھر ہیں جوکہ سڑک کی تعمیر کے دوران بڑے پیمانے پر بارود کے استعمال سے پہاڑ اور چٹانیں ڈھیلے پڑ گئے ہیں جو کہ مسلسل خطرات کا باعث بن رہے ہیں۔ خاص کر برسات کے دوران حادثات کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ گزشتہ سال 10 اگست تا 15 دسمبر 2024ء کے دوران 46 حادثات رونما ہوئے، ان حادثات میں کئی قیمتی جانوں کا ضیاع ہونے کے علاوہ بہت سارے زخمی ہوئے ہیں۔ خط میں مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے حفاظتی اقدامات کے طور پر متعدد مقامات پر فوری طور پر تین اہم اقدامات اٹھانے کی نشان دہی کی گئی ہے، خط کے مطابق پہلا اقدام متعدد مقامات پر شاہراہ کو ازسرنو ترتیب دینے اور مزید چوڑا کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر ملوپا اور بروندو نالے میں جہاں اکثر حادثات ہوتے رہتے ہیں۔
خط کے مطابق جو دوسرا اقدام اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اس میں حادثات والی جگہوں خاص طور پر ملوپا اور بروندو میں حفاظتی شیڈز کی تعمیر کی ضرورت ہے تاکہ مسافر گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو سلائڈنگ سے بچایا جا سکے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہراہ پر موجود چھوٹے اور تیز موڑ کو سیدھا کرنے، بلاسٹنگ کے نتیجے میں گرنے کو تیار ڈھیلے چٹانوں اور پتھروں کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ خط میں گزارش کی گئی ہے کی مندرجہ بالا سفارشات پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد سے مستقبل میں حادثات کی روک تھام میں کمی آئے گی اور سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا۔