اسلام ٹائمز۔ روسی فوج نے یوکرین کے مختلف علاقوں پر شدید حملے کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یوکرین کی زمینی فوج کے کمانڈر الیگزینڈر سیرسکی نے یوکرین کے علاقوں کورسک اور ڈونیٹسک میں روسی حملوں میں شدت آنے کی خبر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، سیرسکی نے سرکاری اور علاقائی حکام سے خطاب میں ایک آن لائن تقریر میں کہا ہےکہ یہ تیسرا دن ہے جب کورسک کے علاقے پر دشمن نے شدید حملے کیے ہیں۔ اس کے بعد سیرسکی نے دعوی کیا کہ روس، شمالی کوریا کی افواج کو فعال طور پر استعمال کر رہا ہے اور اسے اس خطے میں کافی نقصان ہوا ہے۔
ایک امریکی فوجی اہلکار نے بھی اس دعوے کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ کورسک میں شمالی کوریا کے فوجیوں کو بہت زیادہ جانی نقصان پہنچا ہے۔ یوکرین کی فوج نے منگل کی شام دیر گئے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج نے کورسک کے علاقے میں بیالیس روسی حملوں کو پسپا کر دیا۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے اندر مسلح تصادم کی تعداد اڑسٹھ تک پہنچ گئی ہے جب کہ گزشتہ ہفتے تک یہ تعداد یومیہ تقریباً چالیس تھی۔ یوکرین نے اگست میں کورسک کے علاقے پر حملہ کیا تھا لیکن اس کے بعد سے اب تک وہ اپنے زیر تسلط چالیس فیصد سے زیادہ علاقوں سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔