اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ما تحت عدالتوں کو ہدایت دی ہے کہ کسی قسم کا دباؤ کا سامنا ہو تو براہ راست ان سے رجوع کرے۔ بلوچستان کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں عدالتی نظام کی بہتری کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے گوادر بار میں منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے آئین و قانون کی حکمرانی اور انصاف کی بروقت فراہمی کو معاشرتی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ دور دراز علاقوں میں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عدالتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ چیف جسٹس نے اعلان کیا کہ بلوچستان کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں عدالتی نظام کی بہتری کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے۔
انہوں نے ماتحت عدالتوں کو کسی بھی دباؤ سے آزاد رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دینے کی ہدایت دی اور کہا کہ اگر کسی قسم کے دباؤ کا سامنا ہو تو وہ براہ راست ان سے رجوع کریں۔ غیر قانونی ٹرالرنگ سے ماہی گیروں کے روزگار کو پہنچنے والے نقصان پر بات کرتے ہوئے چیف جسٹس نے وکلاء اور عوام پر زور دیا کہ وہ آئینی راستے سے مسائل کا حل تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت بنیادی حقوق سے متعلق مسائل پر فیصلہ دینے کا مکمل اختیار رکھتی ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس بلوچستان جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کی حکمرانی ہی معاشرتی ترقی کی ضامن ہے اور عدالت عالیہ انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ تقریب میں گوادر، کیچ اور پنجگور بار کے صدور نے اپنے خطاب میں بار کے مسائل، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل جیسے غیر انسانی رویوں کی نشاندہی کی۔