0
Tuesday 10 Dec 2024 20:38

اسلام آباد، گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے قائم کمیٹی کا تیسرا اجلاس

اسلام آباد، گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے قائم کمیٹی کا تیسرا اجلاس
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم کے حکم پر گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کا تیسرا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے مسائل کے حل کے لئے حتمی سفارشات پیش کرنے کا مینڈیٹ خصوصی کمیٹی کو دیا گیا ہے، اس کمیٹی کا تیسرا اہم اجلاس وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کیلئے وفاق کی جانب سے 100 فیصد مقامی گندم فراہم کرنے کا ای سی سی میں فیصلہ ہوا تھا جس پر عملدرآمد اور گندم کے بروقت اجراء کیلئے پاسکو کو ہدایات جاری کی جائیں۔ 
 
حکومت گلگت بلتستان کو محدود وسائل کی وجہ سے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے میں مشکلات درپیش ہیں، جس کی وجہ سے صوبائی حکومت اور عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں کی طرز پر این ایف سی ایوارڈ میں حصہ نہیں ملتا لہٰذا حکومت گلگت بلتستان اور وفاقی وزارت خزانہ آذاد کشمیر طرز پر ایک مالی معاہدہ طے کرے تاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہمیں مالی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سخت موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی بجٹ فنڈز کے اجراء کے عمل کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے چالیس فیصد اور ساٹھ فیصد کے فارمولے پر لایا جائے تاکہ ترقیاتی منصوبوں پر میں کام جاری رکھا جا سکے اور بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔
 
 وزیر اعلیٰ نے مذید کہا کہ صوبائی حکومت کی اس وقت اولین ترجیح عوام کو درپیش اعصاب شکن لوڈشیڈنگ سے نجات دلانا ہے، اس وقت بھی گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام ذہنی اذیت کا شکار ہیں اور معاملات زندگی اور کاروبار بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے حالیہ اعلان کردہ توانائی کے 100 میگاواٹ سولر منصوبے کو جلد عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے اور پی ایس ڈی پی کے تحت جاری توانائی کے منصوبوں پر جلد کام شروع کرنے اور جاری منصوبوں کے حوالے سے واپڈا اور دیگر متعلقہ اداروں کو فنڈز کے اجراء کے لئے ہدایات جاری کی جائیں تاکہ ان منصوبوں کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا مستقل حل نکالا جا سکے۔
 
وزیراعلی نے مذید کہا پی ایس ڈی پی کے تحت منظور ہونے والے بڑے توانائی کے منصوبوں پر واپڈا نے ابھی تک کام شروع نہیں کیا اس بابت خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر مذید کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی وزارت خزانہ کو انتہائی ضروری لگ بھگ 3000 آسامیوں کی تخلیق کی سفارش کی گئی ہیں، ان آسامیوں کی جلد تخلیق کو یقینی بنایا جائے، گلگت بلتستان میں بیشتر سکول، ہسپتال اور دیگر سرکاری عمارات تیار ہیں مگر ابھی تک ان منصوبوں کا پی سی فور منظور نہیں جس کی وجہ سے یہ منصوبے عوام کو فائدہ نہیں دے پا رہے لہٰذا پی سی فورز کی منظوری کو یقینی بنایا جائے تاکہ صرف شدہ فنڈز بھی ضائع نہ ہوں۔
 
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کا جغرافیہ دیگر صوبوں سے بالکل مختلف ہے، لہٰذا گلگت بلتستان میں گڈ گورننس اور بہتر سروس ڈیلیوری کو یقینی بنانے کیلئے بنائے گئے نئے چار اضلاع کو فعال بنانا انتہائی لازمی ہے، جس کیلئے صوبائی حکومت کو وفاق کی مدد درکار ہے، لہٰذا اس اہم مسئلے کے حل کو بھی یقینی بنانے کے لئے ہماری دی گئی سفارشات پر عمل کیا جائے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر کئے گئے اعلانات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر عملی اقدامات کر رہی ہے۔ ملک کے تمام صوبوں کیلئے مقامی اور درآمد شدہ گندم کی فراہمی کے حوالے سے ایک فارمولا طے ہے لیکن گلگت بلتستان کیلئے ای سی سی کے فیصلے کا جائزہ لے کر کوشش کی جائے گی کہ مقامی گندم گلگت بلتستان کو فراہم کی جائے۔
 
امیر مقام نے کہا کہ گلگت بلتستان اور وفاق کے مابین کشمیر طرز کے معاہدے کا بھی جائزہ لیاجائے گا۔ اس موقع پر گلگت بلتستان میں تعمیر و ترقی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ کے فنڈزکے اجراء کو یقینی بنایا جائے گا۔ گلگت بلتستان میں بجلی کے بحران کے حل کیلئے خصوصی کوآرڈینشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو واپڈا اور فیڈرل پی ایس ڈی پی کے تحت شروع ہونے والے اور جاری توانائی کے منصوبوں کا ہر ماہ جائزہ لے گی اور ایک مربوط سسٹم قائم کیا جائے گا۔
 
 وفاقی وزیر خزانہ اور وفاقی امور کشمیر و گلگت بلتستان نے اجلاس میں یقین دہانی کرائی کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات گلگت بلتستان کے عوام کو درپیش مسائل کی عکاسی ہیں، انہیں حل کرنے کے لئے عملی اور فوری اقدامات کئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبرخان، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام کے علاوہ صوبائی وزراء انجینئر محمد اسماعیل، انجینئر محمد انور، سابق وزیر اعلی جی بی حافظ حفیظ الرحمان، وفاقی سیکریٹری کے اینڈ جی بی چیف سیکریٹری، فنانس سیکریٹری جی بی اور دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 1177595
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش