اسلام ٹائمز۔ بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی معروف خاتون نابینا نجومی آنجہانی بابا وانگا دنیا بھر کے تاریخی اور افسوسناک واقعات سے متعلق اپنی پیش گوئیاں سچ ہوجانے کی وجہ سے خاصی مشہور ہیں۔ دیکھا جائے تو اس وقت دنیا کے مختلف خطوں میں خطرناک حد تک کشیدگی کی صورتحال ہے، ایک طرف اسرائیل فلسطین تنازع مسلسل بڑھتا جا رہا ہے تو دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حل کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔ اسی دوران شام میں بشار الاسد کے 24 سالہ طویل اقتدار کا تختہ الٹنے والی شامی اپوزیشن ملیشیا حیات التحریر الشام دارالحکومت دمشق کا کنٹرول حاصل کرچکی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دیگر حیران کن پیش گوئیوں کی طرح باباوانگا نے شام کی تباہی اور مغرب کے تباہ ہونے کی پیش گوئی کی تھی۔
بابا وانگا نے شام کے حوالے سے کی گئی پیش گوئی میں کہا تھا کہ ’ شام کی تباہی سے ایک تباہ کن عالمی جنگ شروع ہو جائے گی، جیسے ہی شام تباہ ہوگا مغرب اور مشرق کے درمیان ایک عظیم جنگ ہوگی، موسمِ بہار میں مشرق میں جنگ شروع ہوگی جو تیسری عالمی جنگ ہوگی، مشرق میں ہوئی جنگ مغرب کو تباہ کر دے گی۔ باباوانگا کی پیش گوئی کے مطابق شام فتح کے دہانے پر ہوگا لیکن فاتح ایک نہیں ہوگا۔ میڈیا رپورٹس میں بابا وانگا کی پیش گوئیاں درست ثابت ہونے کی صورت میں آئندہ چند ماہ میں تیسری عالمی جنگ چھڑنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ باوانگا نے یورپ میں ایک بڑے تنازع کی پیش گوئی کر رکھی ہے جو 2025 تک اس براعظم کی آبادی کو تباہ کرے گی، یہ پیش گوئی جو خاص طور پر جاری جیو پولیٹیکل تناؤ کی روشنی میں پریشان کن ہے۔
باباوانگا کا دعویٰ تھا کہ کائنات میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوگا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، دنیا کا خاتمہ 2025 میں شروع ہوگا لیکن انسانیت 5079 تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی۔ یورپ میں تنازع کے علاوہ بابا وانگا نے پیش گوئی کی کہ 2043 تک یورپ مسلم حکمرانی میں آئے گا اور 2076 تک کمیونسٹ حکمرانی عالمی سطح پر واپس آجائے گی۔ بابا وانگا کی ماضی میں کی گئی بیشتر پیش گوئیاں سچ ثابت ہو چکی ہیں، انہوں نے 2024 میں جنگ کے واقعات میں اضافے کا بتایا تھا، ان کی ٹوئن ٹاورز حملے، یوکرین میں چرنوبل آفت، شہزادی ڈیانا کی موت، دوسری جنگ عظیم، سوویت یونین کی تحلیل، اسٹالن کی موت، کرسک سب میرین ڈیزاسٹر، 2004ء کے سونامی اور 1985 کے زلزلے کی پیش گوئیاں بھی سچ ثابت ہو چکی ہیں۔