اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ شام میں اسد خاندان کے 54 سالہ اقتدار کا ہی خاتمہ نہیں ہوا عالمی اسٹیبلشمنٹ اور استعماری قوتوں کا آلہ کار غاصب خاندان اپنے انجام کو پہنچ گیا، دنیا بھر کے حکمران شامی اسد خاندان کے انجام سے عبرت حاصل کریں، پاکستان کی قومی سیاست کو بھی خاندانوں اور اسٹیبلشمنٹ کے شکنجے سے آزاد کرانا پاکستان کی سلامتی، وحدت اور استحکام کے لیے ضروری ہوگیا ہے، شام میں غاصب حکمران خاندان سے اقتدار طاقت کے ذریعے چھین لیا گیا، اقتدار بچانے کے لیے پرامن انسانوں کے قتلِ عام کا فلسفہ خود برے انجام سے دوچار ہوا، شام میں اقتدار پر قبضہ حاصل کرنے والوں کو ماضی سے سبق اور شامی عوام کو اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کا جمہوری حق تسلیم کرلیا جائے گا، شام کو نئی جنگ اور عالمی استعماری قوتوں کی کشمکش کی آماجگاہ نہ بننے دیا جائے، عوام کا آزادانہ جمہوری فیصلہ ہی شام کی طاقت بنے گا، سعودی عرب، ترکی اور ایران مشترکہ کوششوں سے شام کو مستحکم کرنے اور شام کی اکثریتی عوام کو اعتماد دینے کا کردار ادا کریں، پاکستان اندرونی سیاسی، اقتصادی استحکام کے ذریعے ہی عالمِ اسلام اور عالمی محاذ پر مضبوط کردار ادا کرسکتا ہے۔
لیاقت بلوچ نے لاہور، اسلام آباد میں خیبرپختونخوا، بلوچستان کے نوجوانوں اور قانونی رجسٹرڈ افغان نوجوانوں سے ملاقات میں کہا کہ کسی بھی صوبے کے شہری کو ملک کے کسی بھی صوبے میں رہنے کا آئینی، قانونی تحفظ حاصل ہے، کسی بھی صوبے کا شہری ملک کے کسی بھی حصے اور صوبے میں رہے تو اسے تحفظ دیا جائے، قانونی رجسٹرڈ افغان شہریوں کو پولیس، حساس ادارے اور سکیورٹی ادارے بلاجواز تنگ اور ان کی تذلیل کرنے کا سلسلہ بند کرے، انسانی حقوق کی پامالی سے انارکی اور سول نافرمانی کے راستے کھلتے ہیں، ملک کو سکیورٹی اسٹیٹ بناکر تمام حقوق چھین لینے سے نہیں، آئین، قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے اور ہر سطح پر ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرنے سے عوام کا اعتماد بحال ہوگا، امن کے راستے کھلیں گے اور ملک میں سیاسی، معاشرتی استحکام آئے گا، وفود نے قومی یکجہتی کے حوالے سے جماعتِ اسلامی کی خدمات کو سراہا۔