اسلام ٹائمز۔ العربی الجدید نے غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا۔ اس اخبار نے خبر دی کہ ثالثین کے ذریعے دونوں فریقین تک قیدیوں کی تبادلے کے لئے فہرستیں پہنچائی جا رہی ہیں۔ العربی الجدید نے مزید کہا کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس"، مصر اور اسرائیل کی ٹیکنیکل کمیٹیوں نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے۔ حماس نے تو اپنے قیدیوں کی پہلی فہرست مصری ثالث تک پہنچا بھی دی ہے۔ جس کا اسرائیلی وفد جائزہ لے رہا ہے۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ حماس و صیہونی رژیم قیدیوں کے تبادلے کے لئے کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے لئے نہایت سنجیدہ ہیں۔
مصر کے علاوہ یہ مذاکرات قطر، ترکیہ اور امریکہ کی نگرانی میں جاری ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کا وفد "خلیل الحیه" کی سربراہی میں قاھرہ پہنچا جہاں انہوں نے مصری انٹیلیجنس چیف جنرل "حسن رشاد" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں حماس نے اپنے قیدیوں کی فہرست حسن رشاد کے حوالے کی۔ اس فہرست میں استقامتی محاذ سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ بوڑھے و مریض فلسطین بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب انہی مذاکرات میں شرکت کے لئے ایک صیہونی وفد ابھی کچھ دیر میں مصر پہنچے گا تا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے کلیدی معاہدے پر دستخط کئے جائیں۔ اس معاہدے میں قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔