اسلام ٹائمز۔ دمشق میں باغیوں کے قبضے کے بعد عرب ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے ٹینک مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں داخل ہو گئے ہیں۔ اسی حوالے سے صیہونی میڈیا نے خبر دی کہ اسرائیلی فوج کے ٹینک گولان ہائٹس کی سرحد پار کر چکے ہیں۔ صیہونی فوج کے ریڈیو نے بھی اس سے ملتی جلتی خبروں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری افواج نے شام کے سرحدی علاقے "القنیطرۃ" میں کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی میں متعدد صیہونی ٹینک شامل ہیں۔ اس کارروائی کا مقصد شامی فوج کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنانا ہے۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ سقوط دمشق سے قبل جب ساری دنیا کی توجہ غزہ و لبنان میں میں صیہونی جارحیت پر مرکوز تھی وہیں گزشتہ ماہ گولان ہائٹس کے قریب صیہونی افواج کی مشکوک نقل و حرکت کی خبریں میڈیا کی زینت بنیں۔
اس بارے میں الجزیرہ نے ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ شام کی گولان ہائٹس کی سرحد پر القینطرہ کے رہائشی، وسیع پیمانے پر اسرائیلی ٹینکوں کی مشکوک نقل و حرکت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ القینطرہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ قابض صیہونی افواج "کودنہ" اور "حضر" کے اطراف میں تعینات ہو چکی ہیں، نیز انہوں نے مذکورہ علاقے میں مٹی کے نئے حفاظتی پشتے بھی بنائے ہیں۔ واضح رہے کہ آج صبح دہشت گرد و باغی شامی گروہ "تحریر الشام" اور اس کے حامی دمشق میں داخل ہو گئے، جہاں انہوں نے بغیر کسی مزاحمت کے سارے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔ دمشق ائیر پورٹ، سرکاری ریڈیو اور ٹی وی بھی باغیوں کے یاتھ میں جا چکے ہیں جب کہ بعض ذرائع نے خبر دی ہے کہ بشار الاسد، شام سے کسی نامعلوم مقام کی جانب منتقل ہو چکے ہیں۔