اسلام ٹائمز۔ شام میں حکومت مخالف باغی فورسز اور شامی فوج کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، باغیوں نے حماہ شہر پر قبضہ کرلیا، شامی فوج نے تصدیق کر دی۔ باغیوں نے گورنر ہاؤس، شامی فضائیہ کے ایئربیس پر قبضے کا بھی دعویٰ کیا ہے، مرکزی جیل سے تمام قیدیوں کو رہا کر دیا، جبکہ دارالحکومت دمشق میں داخل ہونے والا ڈرون طیارہ شامی فوج نے مار گرایا ہے۔ شام کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے حماہ شہر سے انخلا شروع کر دیا ہے، جو ملک کے مرکز میں علامتی اور اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ حالیہ دنوں میں باغیوں کی ایک نئی تشکیل شدہ اتحادی فورس کی دوسری بڑی کامیابی ہے، جس نے گزشتہ ہفتے حلب پر بھی قبضہ کیا تھا۔
گذشتہ ہفتے باغیوں نے اچانک کیے گئے حملے کے ذریعے شام کے دوسرے بڑے شہر حلب پر قبضہ کر لیا تھا، جس سے صدر بشار الاسد اور ان کے اتحادیوں کو شدید دھچکا پہنچا۔ حماہ ایک اہم اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے، جو دمشق اور حلب کے درمیان براہ راست سپلائی لائنز فراہم کرتا ہے۔ خانہ جنگی کے آغاز 2011ء سے باغی اس شہر پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے تھے۔ باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ ان کا اگلا ہدف حمص ہوگا، جو دمشق سے تقریباً 165 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق ھیۃ تحریر الشام ملیشیا اور دیگر باغی گروہوں نے شام کے اہم شہر حماہ پر قبضہ کرلیا۔ اس سے قبل شامی فوج کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ فوجی یونٹوں کو حماہ شہر کے باہر ری پوزیشن کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم شامی آبزرویٹری نے بھی باغیوں کی جانب سے حماہ شہر کے گورنر ہاؤس پر قبضے کا دعویٰ کیا تھا۔ شامی آبزرویٹری نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ حکومت مخالف باغیوں نے حماہ سینٹرل جیل سے تمام قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ تاہم شام کی مسلح افواج نے باغیوں کے حماہ گورنریٹ پر قبضے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 2011ء سے جاری خانہ جنگی کے دوران حماہ شہر اب تک حکومت کے کنٹرول میں ہی رہا تھا۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق حماہ پر قبضے کے بعد باغی حمص شہر پر قبضہ کرسکتے ہیں، جس کے نیتجے میں دارالحکومت دمشق کا ساحلی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو جائے گا، جہاں روسی فوج کا بحری اور فضائی اڈہ موجود ہے۔ خیال رہے کہ شامی باغیوں نے گذشتہ دنوں ملک کے دوسرے بڑے شہر حلب پر بھی قبضہ کرلیا تھا۔