اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سٹیٹ گیسٹ کی آمد پر ہی احتجاج کی کال کیوں دی گئی، اہم موقع پر احتجاج کی کال سے سیاسی جماعت کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔ اسلام آباد میں غیر ملکی سفرا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو غیر ملکی وفد پاکستان کے دورے پر تھا اور ایسے موقع پر ایک جماعت نے حیران کن طور پر احتجاج کا اعلان کیا، دوران احتجاج سیاسی جماعت نے اسلحے سمیت ایک صوبے کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران سیاسی جماعت نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلائیں، ماضی میں بھی اسی جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر احتجاج کیا لیکن کمیشن نے دھاندلی کے دعوے جھوٹے قرار دیئے تاہم پی ٹی آئی قیادت نے غلط الزام کی معافی نہیں مانگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی تاریخ ہے ان کا کوئی احتجاج یا ریلی پر امن نہیں رہی لیکن قانون کے مطابق ریڈ زون میں کوئی احتجاج نہیں کیا جاسکتا، اسلام آباد میں کسی بھی احتجاج کیلئے مقامات کا تعین کیا گیا ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ سفیروں کی سکیورٹی ہمیں خود سے بھی زیادہ عزیز ہے، ریڈ زون میں قانون سازی کے ذریعے احتجاج کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے، ریڈزون کی سکیورٹی سے متعلق خصوصی قوانین نافذ کئے گئے ہیں کیونکہ ریڈ زون کی سکیورٹی ہمیشہ ہماری ترجیح رہی ہے۔