اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی طیاروں نے آج جمعرات کے روز یمن کی شہری تنصیبات بمباری کی۔ المیادین کے مطابق اسرائیل نے یمن کے خلاف اس وقت جارحیت شروع کی جب انصار اللہ تحریک کے سربراہ عبد الملک الحوثی اپنی تقریر کر رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے صنعاء اور حدیدہ میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس حملے کیلئے اسے امریکہ اور برطانیہ کی سپورٹ بھی حاصل تھی۔
اسرائیلی طیاروں نے دارالحکومت کے شمال میں واقع صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو دو مرتبہ نشانہ بنایا، اور صنعاء کے جنوب میں واقع ہزیز سینٹرل پاور اسٹیشن پر بھی بمباری کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق اس جارحیت میں امریکی بحریہ کے جہازصں نے بھی حصہ لیا۔ ادھر مغربی یمن میں بحیرہ احمر کے ساحلی شہر کے شمال میں واقع راس قتیب سنٹرل الیکٹرسٹی پروڈکشن سٹیشن کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری طرف انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور دیگر شہری انفراسٹرکچر کیخلاف اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں کہا کہ اگر صیہونی دشمن یہ سمجھتا ہے کہ وہ ان حملوں کے ذریعے یمن کو غزہ کی حمایت سے روک دے گا تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن اپنے مذہبی اور انسانی اصولوں سے کبھی دستبردار نہیں ہو گا۔