اسلام ٹائمز۔ صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ اس حکومت کی فوج نے غزہ پٹی کے شمال میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ موشہ یعلون نے کہا کہ میں اپنے پہلے کے بیان کو واپس نہیں لوں گا، وہ (صہیونی) شمالی غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے غزہ میں نسلی تصفیہ کے بارے میں جو کچھ کہا وہ ان ثبوتوں پر مبنی ہے جو بعض افسران نے مجھے دئے تھے۔ ہم نے شمالی غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور مجھے اس بارے میں خبردار کرنا چاہیے کہ اس علاقے میں کیا ہو رہا ہے اور وہ ہم سے کیا چھپا رہے ہیں۔
سابق صہیونی وزیر نے مزید کہا کہ فوج کے سپاہی اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور ان کے خلاف فوجداری عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ یعلون نے مزید کہا کہ اسرائیل کے وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ غزہ آبادی کم کرنے کے لیے ہاتھ آئے موقع پر فخر کرتے ہیں اور انہیں غزہ میں 20 لاکھ افراد کے قتل سے کوئی اخلاقی مسئلہ نہیں ہے۔یعلون نے ہفتہ کے روز بھی کہا تھا صیہونی غزہ میں نسلی تصفیہ کے در پے ہيں۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کے شمال میں نسلی تصفیہ کی کارروائیاں کر رہی ہے۔