اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیر خارجہ نے منگل کے روز کہا کہ وہ عراق کے خلاف کسی بھی حملے یا ممکنہ دھمکی کو روکنے کے لئے سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، فؤاد حسین نے کہا کہ یہ خطرہ موجود ہے کہ جنگ دوسرے ممالک تک پھیل جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سفارتی کوششوں کو بڑھا کر عراق کے خلاف کسی بھی حملے یا دھمکی کو روکیں۔ فؤاد حسین نے کہا کہ ہم دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عراق کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی اور سفارتی اقدامات گفت و شنید، امن اور نرم طاقت پر مبنی ہیں۔ صیہونی وزیر خارجہ نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ عراقی حکومت اس سب کی ذمہ دار ہے جو عراق کی سرزمین پر ہو رہا ہے، اور عراقی مزاحمت کی جانب سے حملوں کے ردعمل میں کہا کہ میں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کو ایک خط بھیجا اور عراق میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کی سرگرمیوں پر فوری کارروائی کی درخواست کی ہے جو اسرائیل پر حملوں کے لیے عراق کی سرزمین استعمال کر رہی ہیں۔
عراقی حکومت نے اس خط کے جواب میں کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے جن حملوں کا ذکر کیا گیا ہے، وہ عراق کی سرزمین سے نہیں بلکہ شام سے کیے جا رہے ہیں اور تل ابیب کا مقصد صرف خطے میں کشیدگی اور بحران کو بڑھانا ہے۔