اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پارا چنار اور کرم کو جس اندوہناک صورتحال کا سامنا ہے، وزیراعلیٰ کی اس پر کوئی توجہ نہیں ہے، کرم اور پارا چنار میں وزیراعلیٰ کی آنکھ نیچے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے لیکن صوبائی حکومت تمام حکومتی وسائل کے ساتھ وفاق پر دھاوا بولنے کی منصوبہ بندی میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے جوان دہشت گردوں کا نشانہ بنتے ہیں لیکن صوبائی حکومت کی اس پر کوئی نظر نہیں ہے، ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، ان کی ساری توجہ اس پر ہے کہ پنجاب اور دارالحکومت پر کس طرح چڑھائی کرنی ہے اور ملک میں کس طرح بغاوت پیدا کرنی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ وہ طرز عمل ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں انتہائی ناگزیر دفاعی اقدامات اختیار کرنے پڑتے ہیں، انہوں نے کہاکہ حکومت تمام پاکستان سے تکلیف کے لیے معذرت ہے ، بہت سارے لوگ خوشی غمی پر پہنچے میں تکلیف میں ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کا واحد راستہ قانونی چارہ جوئی ہے، وہ عدالتوں میں جاکر اپنی بے گناہی ثابت کریں، اگر عدالتیں انہیں رہا کرتی ہیں تو ان کی رہائی ممکن ہوجائے گی، انہیں خود کو مقدمات سے کلیئر کرانا ہوگا، مقدمات سے کلیئر ہوئے بغیر حکومت کسی انتظامی اختیار سے انہیں رہا نہیں کرسکتی۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہاکہ عمران خان نے مجھ سمیت مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کو انتقامی ہتھکنڈوں کا نشانہ بنایا، ہم نے ان جھوٹے اور بوگس مقدموں کے ردعمل میں امریکی کانگریس میں جاکر ان کے کانگریس مین اور سینیٹرز کے پاؤں پکڑے تھے، نہ ہم نے برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں ان کے لارڈز کے آگے ہاتھ باندھ کر استدعا کی تھی، نہ ہی ہم نے اقوام متحدہ یا کسی بین الاقوامی فورم پر جاکر پاکستان کے خلاف اپنا مقدمہ پیش کیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے گھر کی جنگ گھر کے اندر قانون اور عدالت کے ذریعے لڑی تھی اور پھر ایک ایک کرکے ہمیں ان مقدمات میں ضمانتیں ملیں اور عمران خان کے دور میں ملیں اور وہ مقدمات جھوٹے ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی عمران خان سے مطالبہ نہیں کیا تھا کہ ہمیں رہا کیا جائے، ہم نے اپنے کیس عدالتوں میں لڑے تھے، انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ بے گناہ ہیں اور ان کے خلاف مقدمات جھوٹے ہیں تو اس کا راستہ یہ نہیں ہے کہ وہ ملک کے اندر توڑ پھوڑ کریں اور ملک کی بدنامی کے لیے بین الاقوامی سطح پر مہم چلائیں، اسکا راستہ یہ ہے کہ آپ عدالتوں میں اپنی بے گناہی پیش کریں۔