اسلام ٹائمز۔ دختر رسول (ص) شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہراء (س) کی شہادت کے ایام "ایام فاطمیہ" کی مناسبت سے آج عزاداری کی سب سے بڑی مجلس وادی کشمیر کے قصبہ پٹن میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف علاقوں سے عقیدتمندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرکے صدیقہ کبریٰ حضرت فاطمہ زہراء (س) کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مرکزی مجلس عزاء میں تلاوت قرآن کے بعد روایتی انداز میں مرثیہ خوانی، نوحہ سرائی اور سینہ زنی کی گئی۔ اس موقع پر عزاداروں کے جم غفیر سے جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ خاتون جنت سیدہ فاطمہ زہراء (س) اپنے والد محترم حضرت رسول اکرم (ص) کی تمام صفات کی ہوبہو تصویر ہیں، آپ نے اپنے والد کے علم و حلم، اخلاق اور ایمان سے لے کر ہر چیز کو دوسروں تک پہنچایا، تاکہ اسلام کی حقانیت زندہ اور جاوید رہے۔
مولانا مسرور عباس انصاری نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی حیات طیبہ تمام ادوار میں پوری بشریت بالخصوص خواتین عالم کے لئے سرمشق زندگی ہے، بشرطیکہ حضرت فاطمہ (س) کی زندگی کا علمی، ازدواجی، سماجی اور سیاسی پہلوؤں سے بغور جائزہ لیا جائے۔ مولانا مسرور عباس انصاری نے کہا کہ ثقافتی یلغار نے ہماری پاک و صاف معاشرتی قدروں کا حلیہ ہی بگاڑ دیا ہے اور اس یلغار نے ہماری نوجوان اور جوان نسل کو ذہنی و فکری جمود کا شکار بنایا ہے۔ بدتہذیبی، بد اخلاقی، بدقماشی، فحاشی اور منشیات جیسی برائیوں کے باعث ہمارا معاشرہ داغدار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ ہماری نوجوان لڑکیاں اب ان برائیوں میں برابر کے حصہ دار ہیں۔
جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے ثقافتی یلغار میں فاطمی کلچر کے فروغ کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ثقافتی یلغار سے معاشرے کو آزاد کرانا ہے تو درگاہوں، امامبارگاہوں، مساجدوں اور منبر و محراب سے فاطمی کلچر کی گونج اٹھنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سیرت سیدہ میں ہی امت کے تمام مسائل کا حل مضمر ہے، لہٰذا تمام امت بالخصوص خواتین کو من و عن سیرت سیدہ (س) پر عمل پیرا ہونا چاہیئے۔