اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت پاکستان میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے وزیر خارجہ و سینیٹر "اسحاق ڈار" سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاکستان کی وزارت خارجہ کے دفتر میں انجام پائی۔ جس کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے پاکستان میں اپنی موجودگی پر اظہار مسرت کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا یہ دورہ پاکستان، تاریخ کے اس نازک موڑ پر علاقائی و ہمسایہ ممالک سے مشاورت کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اسرائیل، غزہ کی پٹی میں نسل کشی و انسانی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ یہ جرائم و جارحیت لبنان اور دیگر علاقوں تک پھیل چکی ہے۔ یہانتک کہ صیہونی رژیم گزشتہ ماہ 26 اکتوبر کو ایرانی سالمیت پر حملہ کر کے اپنے جنگی جنون کا مظاہرہ کرتی ہے حالانکہ آپ لوگوں کے علم میں ہے کہ اسرائیل کی خواہش کے برخلاف ایران خطے میں کشیدگی کا خواہاں نہیں۔ تاہم ہمارے پاس اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر 51 کے مطابق، اپنی خودمختاری کے دفاع کا جائز و قانونی حق ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یقیناََ ہم مناسب وقت پر صیہونی جارحیت کا محکم جواب دیں گے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ صیہونی رژیم کے حوالے سے پاکستانی وزیراعظم اور اعلیٰ حکام نے واضح و محکم موقف اختیار کیا ہے جو قابل تعریف ہے۔ اسی طرح پاکستانی حکومت و عوام نے گزشتہ سال جس طرح غزہ کی عوام اور مسئلہ فلسطین کی حمایت کا اظہار کیا وہ بھی قابل توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عالمی برادری صیہونی رژیم کے جارحانہ و نسل کُش اقدامات کو نہیں روک سکی جس سے علاقائی و بین الاقوامی امن خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بحران کو حل کرنے اور صیہونی جارحیت کو بند کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہم OIC کے آئندہ اجلاس میں غزہ و لبنان کے عوام کی مشکلات کو کم کرنے کی تلاش میں ہیں۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ سردی کا آنے والا موسم غزہ و لبنان کے مہاجرین کی مشکلات کو دُگنا کر دے گا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین میں پاکستان نے ہمیشہ فع٘ال کردار ادا کیا۔ آج میں نے اپنے پاکستانی ہم منصب محمد اسحاق ڈار کے ساتھ تازہ ترین علاقائی صورت حال، کشیدگی میں کمی اور صیہونی رژیم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بات چیت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ دوطرفہ باہمی دلچسپی کے موضوعات بھی ہماری گفتگو کا مرکز تھے۔